قومی خبریں

’چندے کے دھندے کی قلعی کھلنے والی ہے!‘ الیکٹورل بانڈ معاملے میں راہل گاندھی کا مودی حکومت پر حملہ

راہل گاندھی نے کہا کہ الیکٹورل بانڈ ہندوستانی تاریخ کا سب سے بڑا گھوٹالہ ثابت ہونے جا رہا ہے، جو بدعنوان صنعت کاروں اور حکومت کے نیکسس کی قلعی کھول کر نریندر مودی کا اصل چہرہ ملک کے سامنے لائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

راہل گاندھی / آئی اے این ایس

 

الیکٹورل بانڈ معاملے میں سپریم کورٹ نے ایس بی آئی کو آج پھٹکار لگائی ہے اور ہدایت دی ہے کہ 12 مارچ تک الیکٹورل بانڈ کی مکمل تفصیل پیش کی جائے۔ عدالت عظمیٰ کی اس ہدایت کے بعد اپوزیشن پارٹیوں نے مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’نریندر مودی کے ’چندے کے دھندے‘ کی قلعی کھلنے والی ہے!‘‘

Published: undefined

’ایکس‘ پر کیے گئے اپنے پوسٹ میں راہل گاندھی لکھتے ہیں کہ ’’100 دن میں سوئس بینک سے بلیک منی لانے کا وعدہ کر اقتدار میں آئی حکومت اپنے ہی بینک کا ڈاٹا چھپانے کے لیے سپریم کورٹ میں سر کے بَل کھڑی ہو گئی۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا ہے کہ ’’الیکٹورل بانڈس ہندوستانی تاریخ کا سب سے بڑا گھوٹالہ ثابت ہونے جا رہا ہے، جو بدعنوان صنعت کاروں اور حکومت کے نیکسس کی قلعی کھول کر نریندر مودی کا اصل چہرہ ملک کے سامنے لے کر آئے گا۔‘‘

Published: undefined

اپنے پوسٹ کے آخر میں راہل گاندھی نے لکھا ہے کہ ’’کرونولوجی واضح ہے- چندہ دو- دھندا لو، چندہ دو-پروٹیکشن لو! چندہ دینے والوں پر رحم کی بارش اور عوام پر ٹیکس کی مار، یہی ہے بی جے پی کی مودی سرکار۔‘‘

Published: undefined

کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے بھی اس تعلق سے ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’سپریم کورٹ ایک بار پھر ہندوستانی جمہوریت کو اس (مودی) حکومت کی سازشوں سے بچانے کے لیے آگے آیا ہے۔‘‘ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’’ایس بی آئی کے ذریعہ ایک دن کے معمولی سے کام کے لیے وقت بڑھانے کا مطالبہ کرنا مضحکہ خیز تھا۔ سچ تو یہ ہے کہ حکومت کو خوف ہے کہ ان کے سارے راز سامنے آ جائیں گے۔‘‘ وینوگوپال یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’سپریم کورٹ کے ذریعہ مصدقہ یہ ’مہا بدعنوانی‘ کا معاملہ بی جے پی اور اس کے بدعنوان کارپوریٹ متروں کے درمیان ناپاک سانٹھ گانٹھ کو ظاہر کرے گا۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined