ایم کے اسٹالن، تصویر آئی اے این ایس
تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن مرکزی حکومت کی تعلیم سے متعلق سہ لسانی پالیسی پر لگاتار اعتراضات ظاہر کر رہے ہیں۔ آج انھوں نے مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کے ذریعہ پارلیمنٹ میں دیے گئے بیان پر اپنی شدید ناراضگی ظاہر کی۔ انھوں نے وزیر تعلیم پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود کو شہنشاہ سمجھ کر ’تکبر‘ بھری بات کرتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے دھرمیندر پردھان سے اپنی زبان پر قابو رکھنے کی تلقین بھی کی اور واضح لفظوں میں کہا کہ ’’تمل ناڈو حکومت مرکز کے ’پی ایم شری‘ منصوبہ کو نافذ کرنے کے لیے آگے نہیں آئی ہے، اور جب ایسا ہے تو کوئی بھی انھیں اس کے لیے راضی نہیں کر سکتا۔‘‘
Published: undefined
وزیر اعلیٰ اسٹالن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری ایک پوسٹ میں مرکزی حکومت کے رویہ پر شدید ناراضگی ظاہر کی ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’بس یہ بتائیے کہ کیا آپ وہ فنڈ جاری کر سکتے ہیں یا نہیں، جو ہم سے جمع کیا گیا تھا اور جو تمل ناڈو کے طلبا کے لیے ہے۔‘‘
Published: undefined
گزشتہ دنوں پردھان نے اسٹالن کو خط لکھ کر تمل ناڈو کے ذریعہ نئی تعلیمی پالیسی، سہ لسانی پالیسی اور ’پی ایم شری‘ کو لے کر ہوئے معاہدہ کو نامنظور کرنے کی بات نشان زد کی تھی۔ اس کا حوالہ دیتے ہوئے اسٹالن نے کہا کہ ’’ڈی ایم کے حکومت لوگوں کے نظریات کا احترام کرتے ہوئے کام کرتی ہے، جبکہ بی جے پی لیڈران ناگپور سے آئے حکم سے بندھے رہتے ہیں۔‘‘ وزیر اعلیٰ نے ڈی ایم کے اراکین پارلیمنٹ کو ہدف بنانے کے لیے دھرمیندر پردھان کی سخت تنقید کی اور کہا کہ مرکزی وزیر نے فنڈ جاری نہ کر کے تمل ناڈو کو دھوکہ دیا ہے۔ اسٹالن نے سوال کیا کہ ’’آپ تمل ناڈو کے لوگوں کی بے عزتی کر رہے ہیں۔ کیا وزیر اعظم نریندر مودی اسے قبول کرتے ہیں؟‘‘
Published: undefined
اس سے قبل صبح میں ڈی ایم کے اراکین کے ذریعہ دھرمیندر پردھان کے ایک تبصرہ پر اعتراض ظاہر کیے جانے کے بعد لوک سبھا کی کارروائی تقریباً 30 منٹ کے لیے ملتوی کر دی گئی تھی۔ پردھان نے تمل ناڈو حکومت پر ’پی ایم شری‘ منصوبہ کے نفاذ معاملہ میں ’بے ایمان‘ ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔ اس درمیان ایک بڑی خبر یہ سامنے آئی ہے کہ ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ کنی موژی نے وزیر تعلیم اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ دھرمیندر پردھان کے خلاف پارلیمنٹ میں سہ لسانی پالیسی معاملے پر کیے گئے تبصرہ کو لے کر پارلیمانی خصوصی استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس پیش کر دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined