علامتی تصویر
ہندوستان میں فضائی آلودگی اور شدید گرمی لوگوں کے لیے مہلک ثابت ہو رہی ہے۔ گزشتہ 30 برسوں میں اس کے اثر سے 1,42,765 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔ اس اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ تبدیلیٔ آب و ہوا اور ماحولیاتی آلودگی کا گٹھ جوڑ اب لوگوں کے لیے سنگین صحت بحران بن چکا ہے۔ ’امرجالا‘ کی رپورٹ کے مطابق ممتاز سائنسی جریدہ ’جیو ہیلتھ‘ میں شائع تحقیق میں یہ بتایا گیا ہے کہ فضائی آلودگی کے انتہائی باریک ذرّات پی ایم 2.5 اور انتہائی گرمی دونوں مل کر نہ صرف ’ہیٹ اسٹروک‘ جیسے حالات پیدا کرتے ہیں بلکہ سانس کی بیماریاں، دل کا مرض، ذیابیطس کی پیچیدگیاں اور دماغ کے طریقہ کار پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں۔
Published: undefined
پی ایم 2.5 یعنی 2.5 مائیکرو میٹر سے چھوٹے باریک ذرّے ہوا میں موجود گرد، سیاہی (بلیک کاربن)، سمندری نمک، سلفیٹ اور حیاتیاتی ذرات سے مل کر بنتے ہیں۔ یہ ذرّے اتنے باریک ہوتے ہیں کہ سانس کے ساتھ پھیپھڑوں کے اندر پہنچ کر خون کے بہاؤ میں سما سکتے ہیں، جس سے طویل مدتی صحت سے متعلق منفی اثرات پیدا ہوتے ہیں۔ مطالعہ میں سائنسدانوں نے 1990 سے 2019 کے درمیان دنیا بھر میں عالمی آب و ہوا اور آلودگی (پی ایم 2.5) کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا ہے۔
Published: undefined
اسٹڈی کے نتیجہ سے ظاہر ہے کہ گزشتہ تین دہائیوں میں نہ صرف گرمی اور آلودگی کے واقعات پہلے سے زیادہ بار ہوئے ہیں بلکہ اس دوران پی ایم 2.5 کی سطح بھی کافی بڑھی ہے۔ سائنس دانوں کا اندازہ ہے کہ 1990 سے 2019 کے درمیان گرمی اور آلودگی سے بھرے دور میں پی ایم 2.5 میں آنے سے دنیا بھر میں 6,94,440 لوگوں کی اچانک موت ہوئی ہے۔
Published: undefined
کلائیمیٹس ٹرینڈس کی رپورٹ میں یہ پایا گیا ہے کہ دہلی، پٹنہ، لکھنؤ، ممبئی اور کولکاتا جیسے بڑے شہروں میں بڑھتے درجہ حرارت کے ساتھ ساتھ پی ایم 2.5 سطح میں بھی خطرناک اضافہ دیکھا گیا ہے۔ زیادہ درجہ حرارت کیمیائی رد عمل کو تیز کرتا ہے۔ جس سے وولاٹائل آرگینک کمپاؤنڈس (وی او سی) کی مقدار بڑھتی ہے۔ یہ عنصر ہوا میں مل کر انتہائی زہریلے آلودگی پھیلانے والے پیدا کرتے ہیں۔
Published: undefined
ہندوستان میں کیے گئے مطالعہ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ جب گرمی شدید ہوتی ہے اور اسی وقت پی ایم 2.5 کا سطح بھی بڑھا ہوتا ہے تو شرح اموات میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔ تقریباً 36 لاکھ اموات کے ڈاٹا کے تجزیہ میں یہ پایا گیا ہے کہ شدید گرم دنوں میں اگر پی ایم 2.5 کی سطح 10 مائیکروگرام فی کیوبک میٹر بڑھے تو اس دن اموات میں 4.6 فیصد تک کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ اعداد و شمار عام دنوں میں دیکھے گئے 0.8 فیصد کے اضافہ سے کئی گنا زیادہ ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined