قومی خبریں

مرکزی حکومت نے ریسلنگ فیڈریشن کی کارگزاری پر نظر رکھنے کے لیے تشکیل دی کمیٹی، میری کوم ہوں گی سربراہ

سابق عالمی چمپئن باکسر میری کوم کی صدارت والی اس کمیٹی کے اراکین میں اولمپین پہلوان یوگیشور دت، دروناچاریہ ایوارڈ یافتہ ترپتی مروگندے، کیپٹن راج گوپالن، رادھا شریمن شامل ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>میری کوم، تصویر آئی اے این ایس </p></div>

میری کوم، تصویر آئی اے این ایس

 

ڈبلیو ایف آئی (ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا) چیف برج بھوشن سنگھ کے خلاف پہلوانوں کے دھرنا نے ریسلنگ ورلڈ میں جو ہلچل شروع کی ہے، اس کا اثر اب صاف دکھائی دینے لگا ہے۔ مرکزی حکومت نے ریسلنگ فیڈریشن کی کارگزاری پر نظر رکھنے کے لیے ایک کمیٹی بنانے کا اعلان کر دیا ہے، اور پیر کے روز اس کمیٹی کے اراکین کے ناموں کو بھی ظاہر کر دیا گیا۔ اولمپک میڈل یافتہ اور سابق عالمی چمپئن باکسر میری کوم کو اس کمیٹی کا سربراہ بنایا گیا ہے۔

Published: undefined

وزارت کھیل نے ڈبلیو ایف آئی چیف برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف لگے جنسی استحصال اور بدعنوانی کے الزامات کی جانچ کے لیے مذکورہ نگرانی کمیٹی کا اعلان پہلے ہی کیا تھا۔ پہلوانوں کے الزامات کے بعد برج بھوشن شرن سنگھ پر کشتی فیڈریشن کا کام کاج دیکھنے پر پابندی لگائی گئی ہے۔ اس کمیٹی کے اراکین میں اولمپین پہلوان یوگیشور دت، دروناچاریہ ایوارڈ یافتہ ترپتی مروگندے، کیپٹن راج گوپالن، رادھا شریمن شامل ہیں۔

Published: undefined

واضح رہے کہ مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے یہ صاف کر دیا ہے کہ برج بھوشن شرن سنگھ اپنے عہدہ پر کام نہیں کریں گے، اس سے دور رہیں گے۔ ان پر جو سنگین الزامات لگے ہیں، اس کی جانچ کی جائے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم میری کوم کو کمیٹی کا سربراہ بنا رہے ہیں۔ پانچ لوگوں کی کمیٹی میری کام کی صدارت میں بنے گی۔ کشتی فیڈریشن کا کام اب یہ نگرانی کمیٹی دیکھے گی۔‘‘

Published: undefined

مرکزی حکومت نے گزشتہ ہفتہ کے روز ہی کہا تھا کہ کشتی فیڈریشن کی سبھی سرگرمیوں کو تب تک کے لیے ملتوی کیا گیا ہے جب تک کہ اوورسائٹ کمیٹی کی تشکیل رسمی طور پر نہیں ہو جاتی ہے۔ اس سے پہلے حکومت سے یقین دہانی کے بعد کھلاڑیوں نے جمعہ کی دیر شب اپنا دھرنا ختم کر دیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined