راجوری میں پُراسرار اموات (فائل)، تصویر سوشل میڈیا
جموں و کشمیر کے راجوری میں گزشتہ کچھ دنوں میں ہوئیں پُراسرار اموات کے تعلق سے آج ایک نیا انکشاف ہوا ہے۔ میڈیکل ٹیم کی جانچ میں ایک ایسی بات کا پتہ چلا ہے جس کی جانکاری اب تک سامنے نہیں آ سکی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ مہلوکین کے جس میں ایک خاص عنصر کی پہچان ہوئی ہے اور یہی ہلاکت کی وجہ ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے اس معاملے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ بدھال گاؤں والوں کی موت کسی بیماری کی وجہ سے نہیں، بلکہ کیڈمیم زہر کی وجہ سے ہوئی تھی۔ ہندی روزنامہ ’دینک جاگرن‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق مرکزی وزیر نے کہا کہ لکھنؤ کے ایک تجربہ گاہ میں مہلوکین کے نمونوں کی جانچ کی گئی۔ جانچ کے دوران ان سبھی کے جسم میں کیڈمیم پایا گیا ہے۔ فی الحال یہ پتہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ آخر ان لوگوں کے جسم میں کیڈمیم پہنچا کس طرح۔
Published: undefined
اس سے قبل 23 جنوری کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے کہا تھا کہ لکھنؤ میں مہلوکین کے نمونوں کی جانچ چل رہی ہے۔ شروعاتی جانچ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ کسی بھی طرح کا کوئی وائرس، بیکٹیریا یا کوئی انفیکشن گاؤں میں نہیں تھا۔ یہ اندیشہ بھی ظاہر کیا گیا تھا کہ ہلاکتوں کی وجہ زہر ہو سکتی ہے، اور اگر کسی نے قصداً ایسا کیا ہے تو اسے سخت سزا دی جائے گی۔
Published: undefined
بہرحال، عالمی ادارۂ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق کیڈمیم انسانی جسم کے لیے بہت ہی مضر عنصر ہے۔ اس کی وجہ سے گردہ، اسکیلیٹن اور نظام تنفس سے متعلق بیماریاں بڑے پیمانے پر ہوتی ہیں۔ اس زہر کی وجہ سے انسانی جسم میں کینسر جیسی مہلک بیماری بھی پیدا ہو جاتی ہے۔ عالمی ادارۂ صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ کیڈمیم کا اثر خاص طور سے بچوں میں جلدی دیکھنے کو ملتا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے راجوری ضلع کے بدھال گاؤں میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے خوف کا ماحول ہے۔ اس کی وجہ اس مدت میں پُراسرار حالات میں 17 لوگوں کی ہوئی موت ہے۔ اچانک ہونے والی ان اموات کی خبر سن کر انتظامیہ حرکت میں آئی اور متاثرہ کنبوں کے رابطے میں آئے تقریباً 200 لوگوں کو کوارنٹین کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں انتظامیہ نے گاؤں کے ایک مقامی آبشار کو بھی سیل کر دیا۔ اس کے پانی کی جانچ کرنے پر اس میں کچھ زہریلے عناصر کی تصدیق ہوئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined