قومی خبریں

تلنگانہ کی 60 فیصد آمدنی حیدرآباد پر منحصر، مرکز کو تعاون کرنا چاہیے: ریونت ریڈی

ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کی 60 فیصد آمدنی حیدرآباد پر منحصر ہے، مرکزی حکومت کو ریاست کی ترقی میں تعاون کرنا چاہیے۔ انہوں نے تمام پارٹی رہنماؤں سے مل کر کام کرنے کی اپیل کی

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ تلنگانہ اے ریونت ریڈی / آئی اے این ایس</p></div>

وزیر اعلیٰ تلنگانہ اے ریونت ریڈی / آئی اے این ایس

 

تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے اتوار (12 جنوری) کو حیدرآباد کو عالمی شہر کے طور پر ترقی دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سے ریجنل رنگ روڈ (آر آر آر) اور ریجنل رِنگ ریل کی منظوری کی درخواست کی گئی ہے تاکہ حیدرآباد کو عالمی معیار کا شہر بنایا جا سکے۔ یہ بات انہوں نے حیدرآباد میں مہاراشٹر کے سابق گورنر سی ودیا ساگر راؤ کی سوانح عمری ’یونیکا‘ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

Published: undefined

ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ پہلے ہی وزیر اعظم سے تلنگانہ کو ایک ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت والی ریاست بنانے میں تعاون کی اپیل کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی 60 فیصد آمدنی حیدرآباد سے حاصل ہوتی ہے، اور مرکزی حکومت کو ریاست میں بندرگاہ کی الاٹمنٹ اور قاضی پیٹ ریلوے کوچ فیکٹری کی تکمیل میں تعاون فراہم کرنا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا، ’’تلنگانہ کا مقابلہ امراوتی سے نہیں بلکہ دنیا کے بڑے شہروں سے ہے۔ آئیے نیویارک اور ٹوکیو جیسے شہروں سے مقابلہ کریں۔‘‘ انہوں نے حیدرآباد میں میٹرو ریل کی توسیع کے لیے تمام منظوریوں کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ اس تقریب میں مرکزی وزیر بندی سنجے کمار اور بی آر ایس لیڈر ونود کمار، ودیا ساگر راؤ، ہریانہ کے گورنر بنڈارو دتاتریہ اور اڈیشہ کے گورنر ہری بابو کمبھ مپتی نے بھی شرکت کی۔ ریونت ریڈی نے تقریب میں شامل اپوزیشن لیڈران سے کہا کہ ’’پارٹی لائنوں سے اوپر اٹھ کر مرکزی وزیر بندی سنجے کمار اور بی آر ایس لیڈر ونود کمار سے میری اپیل ہے کہ وہ تلنگانہ کی ترقی کے لیے تعاون کریں۔ ہمیں تلنگانہ کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ میرا کسی سے کوئی اختلاف نہیں ہے۔ تلنگانہ کی ترقی کے لیے سبھی سے ملیں گے اور سبھی سے مدد مانگیں گے۔‘‘ 

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined