قومی خبریں

تیجسوی یادو کا بی جے پی حکومت پر حملہ- ’2014 کے بعد تمام آئینی ادارے یرغمال بنا لیے گئے‘

تیجسوی یادو نے کہا کہ 2014 کے بعد تمام آئینی ادارے ہائی جیک ہو چکے ہیں، انتخابی عمل پر عوام کو شک ہے اور الیکشن کمیشن بی جے پی کے ایک شعبہ کی طرح کام کر رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>تیجسوی یادو / آئی اے این ایس</p></div>

تیجسوی یادو / آئی اے این ایس

 

پٹنہ: کانگریس کے رکنِ پارلیمان اور لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہل گاندھی کی جانب سے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 پر اٹھائے گئے سوالات کے بعد سیاسی ماحول میں شدت آ گئی ہے۔ راہل گاندھی نے ایک مضمون کے ذریعے الزام لگایا کہ مہاراشٹر کے انتخابات میں ’میچ فکسنگ’ کی گئی تھی اور اب بی جے پی یہی طرزِ عمل بہار میں بھی اپنانا چاہتی ہے۔

Published: undefined

راہل گاندھی کے اس مضمون کے شائع ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے ان کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ تاہم، بہار کی اہم اپوزیشن جماعت راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے راہل گاندھی کے مؤقف کی تائید کی۔ اتوار کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بہار اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف تیجسوی یادو نے کہا کہ راہل گاندھی نے بالکل درست اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ عوام کو ایسی شکوک و شبہات ہونا فطری ہے کیونکہ 2014 کے بعد سے تمام آئینی ادارے ایک مخصوص نظریے کے ماتحت ہو چکے ہیں۔

Published: undefined

تیجسوی یادو نے مزید الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن جب انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتا ہے، اس سے پہلے بی جے پی کا آئی ٹی سیل اس کی مکمل معلومات رکھتا ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ آئینی اداروں کو دیانت داری سے اپنے فرائض انجام دینے چاہئیں تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ جب یہ ادارے برباد ہو جائیں گے تو عوام کو انصاف کہاں سے ملے گا؟ تیجسوی یادو نے 2020 کے بہار اسمبلی انتخابات کی مثال دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس وقت آر جے ڈی اتحاد نے حکومت بنا لی تھی لیکن شام کو ووٹوں کی گنتی روک دی گئی اور رات کی تاریکی میں دوبارہ شروع کی گئی۔ اس دوران الیکشن کمیشن نے تین مرتبہ پریس کانفرنس کر کے وضاحتیں پیش کیں۔ ان کے بقول، الیکشن کمیشن اب بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک شعبہ کی طرح کام کر رہا ہے، اس لیے سوالات اٹھنا لازمی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined