آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو ان دنوں بہار کی سیاست میں کافی خبروں میں ہیں۔ تیج پرتاپ نے اپنے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے یہ کیا کہ اب وہ اپنی والدہ کی رہائش گاہ 10 سرکلر روڈ پر منتقل ہو گئے ہیں لیکن اب وہ اپنے ایک ’اسٹنگ‘ آپریشن کے لئے خبروں میں ہیں۔
Published: undefined
آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد کے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو نے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی پر ان کے خلاف سازش کرنے کا الزام لگایا ہے۔ تیج پرتاپ نے بدھ کو ایک صحافی کو انٹرویو کے لیے گھر بلایا، لیکن تیج پرتاپ کے یہاں پہنچنے کے بعد صحافی اتنا گھبرا گیا کہ وہ بھاگ گیا۔ تیج پرتاپ یادو نے اس پورے واقعہ کا ویڈیو بنایا اور اسے سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔
Published: undefined
ہوا یوں کہ پٹنہ کے ایک مقامی یوٹیوبر نے تیج پرتاپ سے بات کی اور ان کا انٹرویو لینے کے لیے ان کے گھر پہنچ گئے، لیکن تیج پرتاپ نے کہا کہ وہ پہلے ان سے پرائیویٹ بات کریں گے اور وہ اپنا کیمرہ اور مائیک باہر رکھ دیں ۔لیکن بتایا یہ جا رہا ہے کہ یو ٹیوبر وہاں سے چلا گیا۔
Published: undefined
اس دوران جب یوٹیوبر تیج پرتاپ کے گھر سے باہر آیا تو وہ سیدھا اپنی کار میں بیٹھا اور وہاں سے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی کے گھر چلا گیا۔ ایسے میں یوٹیوبر کا تیج پرتاپ نے پیچھا کیا اور پھر جیتن رام مانجھی کے گھر پہنچا جہاں اس نے یوٹیوبر کی کار کو باہر کھڑے دیکھا۔
Published: undefined
اس پورے واقعہ کا ویڈیو بناتے ہوئے تیج پرتاپ نے کہا کہ یوٹیوبر دراصل جیتن رام مانجھی کے کہنے پر ان کے خلاف سازش کر رہا ہے۔ تیج پرتاپ نے الزام لگایا کہ ان کو بدنام کرنے کی پوری سازش مانجھی کے گھر پر ہوتی ہے۔ دوسری جانب جیتن رام مانجھی کی پارٹی کی جانب سے پارٹی کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر دانش رضوان سامنے آئے اور انہوں نے تیج پرتاپ پر ایک دلت یوٹیوب بلاگر کو ہراساں کرنے کا الزام لگایا۔
Published: undefined
ساتھ ہی یو ٹیوبر نے بھی اپنا بیان جاری کیا اور ٹویٹ کر کے لکھا کہ ’’کال کر کے انٹرویو کے لیے بلانا اور بلا کر سماج مخالف عناصر کی طرح برتاؤ کرنا اور کیمرہ ومائیک کو باہر رکھنے کے لئے کہنا یہ سب لالو جی کے نظریے کے خلاف ہے۔ لالو جی نے دلتوں کو طاقت دی ہے تیج پرتاپ جی، آپ لالو جی کے بیٹے ہیں، اس لیے ہم نے آپ کو معاف کر رہے ہیں ۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined