قومی خبریں

تمل ناڈو: انٹرنیٹ پر دھوم مچانے والا سات سال کا ننہا صحافی

بچے نے ایک نیوز رپورٹ کی نقل کرتے ہوئے ویڈیو بنائی جسے کافی پسند کیا جا رہا ہے اور لوگ اس سے لطف اندوز ہوتے ہوئے اسے لگاتار شیئر کر رہے ہیں

ویڈیو گریب
ویڈیو گریب 

چنئی: تمل ناڈو کے کوئمبٹور میں 7 سال کے ایک بچے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دھوم مچا دی ہے۔ بچے نے ایک نیوز رپورٹ کی نقل کرتے ہوئے ویڈیو بنائی جسے کافی پسند کیا جا رہا ہے اور لوگ اس سے لطف اندوز ہوتے ہوئے اسے لگاتار شیئر کر رہے ہیں۔

Published: undefined

انٹرنیٹ پر دھوم مچانے والے اس بچے کا نام ریتو ہے، جوکہ کوئمبٹور کا رہائشی ہے اور اس چھوٹی سی عمر میں ہی اس نے لوگوں کو اپنا فین بنا لیا ہے۔ ریتو نے کورونا بحران کے درمیان ریاست میں نافذ کئے گئے لاک ڈاؤن کے دوران موبائل فون چلانا سیکھ لیا۔ اس دوران انہوں نے یوٹیوب اور فیس بک کی متعدد ویڈیوز دیکھیں۔ ریتو کے والد نے اپنے بیٹے کی انہی شرارتوں کو قید کرنے کے لئے ایک یوٹیوب پیج بنا لیا۔

Published: undefined

ریتو کے والد اس وقت حیران رہ گئے جب ان کے بیٹے نے انہیں بتایا کہ وہ اداکاری کرنا چاہتے ہیں۔ تجربہ کے طور پر ریتو نے ایک نیوز رپورٹ کی نقل کرتے ہوئے ویڈیو تیار کی۔ اس ویڈیو میں وہ خود ہی اینکر بنے، عام آدمی بھی بنے اور فیلڈ رپورٹ بھی بن گئے۔ آٹھ منٹ کی اس ویڈیو کے ذریعے ریتو اپنی اداکاری کی صلاحیت کو ظاہر کرنے میں کامیاب رہے۔

Published: undefined

ریتو کے تمل بولنے کے انداز نے لوگوں کو کئی قدآور رپورٹروں کی یاد دلا دی اور لوگ اسے دیکھ کر اپنی ہنسی نہیں روک پاتے۔ انٹرنیٹ کا کافی مشہور ہو چکے ریتو کی عمر اتنی کم ہے کہ انہیں شہرت کے معنیٰ بھی نہیں معلوم۔ ریتو کی ویسے سائنس میں دلچسپی ہے اور وہ مستقبل میں خلاباز بننا چاہتے ہیں۔

Published: undefined

ریتو کے والد جوتی راج نے کہا کہ انہوں نے ریتو راکس کے نام سے چینل شروع کیا اور ویڈیو بنانے کے لئے ’تمادا میڈیا‘ کے ساتھ شراکت داری کی۔ وہ اپنے بیٹے کی کامیابی پر فخر محسوس کر رہے ہیں۔ ریتو کی ویڈیو کو 'Breaking News I Reporter's Galatta' سرچ کر کے دیکھا جا سکتا ہے۔ تین دنوں کے اندر اس ویڈیو کو 2 لاکھ سے زیادہ مرتبہ دیکھا جا چکا ہے اور لوگ ریتو کی اگلی ویڈیو کا انتظار کر رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined