
تھلاپتی وجے / سوشل میڈیا
بہار کے بعد ملک کی 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) کا عمل جاری ہے۔ اس عمل کے خلاف پورے ملک میں مخالفت کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک طرف سماجوای پارٹی اور ٹی ایم سی جہاں کھل کر مخالفت کر رہی ہے، دوسری جانب مسلم لیگ نے ایس آئی آر کے خلاف سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔ اب ایس آئی آر کی مخالفت میں ایک اور پارٹی کا نام سامنے آیا ہے۔ اداکار وجے کی پارٹی تاملگا ویٹری کزگم (ٹی وی کے) نے تمل ناڈو میں الیکشن کمیشن کے ایس آئی آر کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
Published: undefined
ٹی وی کے کی عرضی میں ایس آئی آر عمل کو من مانی اور سیاست سے متاثر قرار دیا گیا ہے۔ صرف یہی نہیں ایس آئی آر کی مخالفت میں ریاست کی دوسری پارٹیاں حکمراں ڈی ایم کے سے لے کر بائیں بازو اور دلت پارٹیاں بھی ہیں۔ ٹی وی کے علاوہ حکمراں ڈی ایم کے، سی پی آئی (ایم) کے رکن اسمبلی سیلواپرونتھاگئی اور ودوتھلائی چیروتھائیگل کچی کے رکن پارلیمنٹ تھول تھرومالاوان نے بھی الگ الگ درخواستیں داخل کی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اکتوبر 2024 سے 6 جنوری 2025 تک اسپیشل سمری ریویزن (ایس ایس آر) ہو چکا ہے اور ووٹر لسٹ کو مسلسل اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔ اس کے باوجود نئے ایس آئی آر میں 2003 کی ووٹر لسٹ کی بنیاد پر شہریت کی تصدیق کے نئے تقاضے عائد کرنا غلط ہے، جس کی وجہ سے لاکھوں ووٹرس کا نام حذف ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
تمل ناڈو کے علاہ کیرالہ، مغربی بنگال اور پڈوچیری میں بھی ایس آئی آر کو چیلنج دینے والی عرضیاں داخل کی گئی ہیں۔ سپریم کورٹ کی جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جوئے مالیہ باغچی کی بنچ معاملے کی سماعت 26 نومبر کو کرے گی۔ قابل ذکر ہے کہ ٹی وی کے کی جانب سے وکیل یش وجے پیروی کر رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined