قومی خبریں

اجمیر درگاہ پر پی ایم او کے ذریعہ چادر نہ چڑھانے کا مطالبہ کرنے والی عرضی پر فوری سماعت سے سپریم کورٹ کا انکار

عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم مودی اجمیر شریف درگاہ میں 814ویں سالانہ عرس کے دوران صوفی سنت خواجہ معین الدین چشتیؒ کی درگاہ پر چادر نہ بھیجیں۔

<div class="paragraphs"><p>پی ایم مودی کے ذریعہ اجمیر درگاہ پر چڑھانے کے لیے بھیجی گئی چادر کی فائل تصویر، @KirenRijiju</p></div>

پی ایم مودی کے ذریعہ اجمیر درگاہ پر چڑھانے کے لیے بھیجی گئی چادر کی فائل تصویر، @KirenRijiju

 

سپریم کورٹ نے اجمیر واقع خواجہ معین الدین چشتیؒ کی درگاہ سے متعلق داخل ایک مفاد عامہ عرضی پر فوری سماعت سے انکار کر دیا ہے۔ یہ عرضی ’وشو دینک سناتن سنگھ‘ کے سربراہ جتیندر سنگھ اور وشنو گپتا کی طرف سے داکل کی گئی ہے۔ عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اجمیر واقع خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ پر وزیر اعظم دفتر کی طرف سے ہر سال چڑھائی جانے والی چادر کی روایت فوراً روک دی جائے۔

Published: undefined

چیف جسٹس آف انڈیا سوریہ کانت نے عرضی دہندہ کی طرف سے پیش وکیل نے کہا کہ 26 دسمبر یا 29 دسمبر کو عدالت اس سلسلے میں سماعت کر سکتا ہے۔ سی جے آئی سوریہ کانت اور جسٹس جوئے مالیا باغچی کی تعطیل بنچ کے سامنے عرضی کی فوری لسٹنگ کے لیے ذکر کیا گیا۔ عرضی میں مطالبہ کیا گیا کہ وزیر اعظم مودی اجمیر شریف درگاہ میں 814ویں سالانہ عرس کے دوران صوفی سنت خواجہ معین الدین چشتیؒ کی درگاہ پر چادر نہ بھیجیں۔ حالانکہ جیسی خبریں سامنے آ رہی ہیں، اس کے مطابق وزیر برائے اقلیتی امور کرن رجیجو گزشتہ بار کی طرح اس بار بھی وزیر اعظم مودی کی طرف سے یہاں چادر چڑھائیں گے۔

Published: undefined

عرضی گزار کے وکیل کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ وہاں سنکٹ موچن مندر کا تنازعہ چل رہا ہے۔ اس سے متعلق عرضی پہلے سے ہی زیر التوا ہے۔ اس درمیان عرس کی رسمیں 17 دسمبر کو روایتی پرچم برداری کے ساتھ شروع ہو گئی، اور اب یہ عرس 30 دسمبر تک جاری رہنے والی ہے۔ درگاہ پر چادر چڑھانے اور عرضی سے متعلق کرن رجیجو نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ چادر ملک کی ترقی اور لوگوں کی بھلائی کے لیے دعا کے مقصد سے چڑھائی جائے گی۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اجمیر شریف کسی طرح کی سیاست کرنے نہیں جا رہا ہے۔ عدالت کی طرف سے کسی بھی طرح کی روک نہیں لگائی گئی ہے، اس لیے اقلیتی معاملوں کے وزیر یہاں چادر چڑھانے کے لیے جائیں گے۔

Published: undefined