سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کے روز بانکے بہاری مندر کی انتظامی کمیٹی کی طرف سے دائر کردہ عرضی پر سماعت کو 8 اگست، جمعہ تک ملتوی کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ درخواست گزاروں کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل کی درخواست پر لیا گیا، جنہوں نے عدالت سے وقت مانگا تاکہ وہ بھی اس معاملے میں اپنے مشورے پیش کر سکیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ درخواست گزار، اتر پردیش حکومت کے حالیہ 2025 کے اس آرڈیننس کو چیلنج کر رہے ہیں، جس کے تحت حکومت نے بانکے بہاری مندر کی بہتر نگرانی اور انتظام کے لیے ایک نیا ڈھانچہ متعارف کرایا ہے۔ اس کے علاوہ، درخواست گزاروں نے سپریم کورٹ کے 15 مئی کے اُس فیصلے کو بھی واپس لینے کی مانگ کی ہے، جس میں حکومت کو مندر کے فنڈ کا استعمال کرتے ہوئے کوریڈور تعمیر کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
Published: undefined
اتر پردیش حکومت کی جانب سے عدالت میں پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کے ایم نٹراج نے آرڈیننس کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا مقصد مذہبی امور میں مداخلت کرنا نہیں بلکہ مندر کے انتظام کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ بانکے بہاری مندر کا تاریخی اور ثقافتی لحاظ سے بہت بڑا مقام ہے اور روزانہ ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مند یہاں آتے ہیں۔ اس صورت میں، مندر کے فنڈز کے ممکنہ غلط استعمال کو روکنے کے لیے بہتر نگرانی کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے حکومتی موقف کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ موجودہ تجویز مجموعی طور پر اسی سمت میں ہے جس کا اشارہ عدالت پہلے ہی دے چکی ہے۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ ایک ایسی آزاد کمیٹی بنانے پر غور کر رہی ہے، جو مندر کے روزمرہ کے انتظامات، اخراجات اور فنڈز کی نگرانی کرے گی۔ اس کمیٹی کی سربراہی ہائی کورٹ کے کسی ریٹائرڈ جج یا کسی سینئر ڈسٹرکٹ جج کو سونپی جا سکتی ہے۔
Published: undefined
کپل سبل نے عدالت سے گزارش کی کہ چونکہ معاملہ سنجیدہ نوعیت کا ہے اور عقیدت مندوں کے جذبات سے جڑا ہے، اس لیے ان کے مؤکلین کو بھی اپنی تجاویز رکھنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔ عدالت نے ان کی اس گزارش کو قبول کرتے ہوئے مزید سماعت کے لیے جمعہ، 8 اگست کی تاریخ مقرر کر دی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined