قومی خبریں

عجوبہ... 7 سالہ بچے کے منھ سے ڈاکٹر نے نکالے 526 دانت

سرجری کے دوران بچے کے منھ سے تقریباً 200 گرام دانت نکال لیے گئے۔ دانتوں کو شمار کیا گیا تو پتہ چلا کہ چھوٹے بڑے 526 دانت باہر نکالے گئے۔ آپریشن کے اس عمل میں تقریباً 5 گھنٹے کا وقت لگا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

چنئی کے سویتا ڈینٹل کالج اسپتال میں ایک حیران کرنے والا معاملہ پیش آیا ہے۔ ڈاکٹروں نے سات سال کے ایک بچے کی سرجری کر اس کے منھ سے 526 دانت نکالے۔ دانت نکالنے کا یہ عمل پانچ گھنٹے تک چلا اور جب بعد ڈاکٹر نے ان دانتوں کو ایک ساتھ جمع کر اس کی گنتی کی تو سبھی حیران رہ گئے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچہ ’کمپاؤنڈ کمپوزٹ آنڈوٹوم‘ مرض سے نبرد آزما ہے۔ اس بیماری میں دانتوں کی بے وجہ نشو و نما دیکھنے کو ملتی ہے۔

Published: 01 Aug 2019, 10:10 AM IST

اسپتال میں اورل اور میکسلوفیشیل سرجری محکمہ کے پروفیسر پی سینتھل ناتھن کا اس تعلق سے تفصیل بتایا کہ جب بچہ 3 سال کا تھا تو اس کے والدین نے پہلی بار اس کے منھ میں سوزن محسوس کیا۔ لیکن اس دوران انھوں نے اس پر بہت زیادہ توجہ نہیں دی اور نہ ہی بچے نے جانچ کے دوران تعاون کیا۔ لیکن کچھ وقت بعد منھ میں سوزن بڑھنے لگی تو والدین بچے کو لے کر اسپتال پہنچے۔ پروفیسر ناتھن نے مزید بتایا کہ ’’ایکسرے اور سی ٹی اسکین کر جانچ میں پتہ چلا کہ بچے کے نچلے جبڑے میں کئی سارے دانت ہیں جو کہ ٹھیک سے نشو و نما نہیں پا سکے ہیں اور ادھورے ہیں۔‘‘

Published: 01 Aug 2019, 10:10 AM IST

نچلے جبڑے میں کئی سارے دانت کا پتہ لگنے کے بعد ہی ڈاکٹروں نے سرجری کرنے کا فیصلہ لیا۔ سرجری کے دوران بچے کے منھ سے تقریباً 200 گرام کے دانت نکال لیے گئے۔ بعد میں دانتوں کو شمار کیا گیا جس سے پتہ چلا کہ چھوٹے بڑے 526 دانت باہر نکالے گئے۔ آپریشن کے اس پورے عمل میں تقریباً 5 گھنٹے کا وقت لگا۔

Published: 01 Aug 2019, 10:10 AM IST

اس عجیب و غریب معاملہ کے بارے میں اورل اور میکسلوفیشیل پیتھالوجی محکمہ کی سربراہ اور پروفیسر پرتبھا رمانی نے کہا کہ بچہ تین دن کے اندر پوری طرح سے ٹھیک ہو جائے گا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ دنیا کا پہلا ایسا معاملہ ہے جب کسی ایک انسان کے منھ سے اتنے سارے دانت نکالے گئے ہوں۔ حالانکہ یہ بیماری کس وجہ سے ہوتی ہے، اس کے بارے میں ابھی کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔ لیکن ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ موبائل ٹاور ریڈیشن یا جنیٹک ڈِس آرڈر کی وجہ سے یہ بیماری ہوتی ہے۔

Published: 01 Aug 2019, 10:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 01 Aug 2019, 10:10 AM IST