
فائل تصویر
لکھنؤ: اتر پردیش میں جمعرات کو آئی شدید آندھی اور آسمانی بجلی نے تباہی مچا دی۔ مختلف اضلاع میں پیش آئے حادثات میں 22 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ درجنوں مویشی ہلاک اور مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ حکومت نے اس سانحے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے فوری طور پر جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس 4 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
Published: undefined
ریاست کے راحت کمشنر کے دفتر سے جاری اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ ہلاکتیں ضلع فتح پور اور اعظم گڑھ میں ہوئیں، جہاں تین تین افراد جان کی بازی ہار گئے۔ فیروزآباد، کانپور دیہات اور سیتاپور سے دو دو افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے، جبکہ غازی پور، گونڈا، امیٹھی، سنت کبیر نگر اور سدھارتھ نگر میں ایک ایک موت کی تصدیق ہوئی ہے۔
طوفانی ہواؤں اور آسمانی بجلی کے باعث بلیا، قنوج، بارہ بنکی، جونپور اور اناؤ میں بھی ایک ایک شخص ہلاک ہوا۔ ریاست بھر میں 45 مویشی ہلاک ہوئے ہیں اور 15 مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔
Published: undefined
جانوروں کی ہلاکت کے حوالے سے تفصیل میں بتایا گیا ہے کہ غازی پور میں 17، چندولی میں 6، بلیا میں 5، امبیڈکر نگر، بلرام پور اور گونڈا میں 3-3، سلطان پور میں 2 جبکہ امیٹھی، قنوج اور گورکھپور میں ایک ایک جانور کی ہلاکت ہوئی ہے۔ فتح پور میں آگ لگنے سے تین مویشی جان سے گئے۔
مکانات کے نقصان کے بارے میں اطلاع ہے کہ غازی پور، سلطان پور اور لکھیم پور کھیری میں دو دو مکانات متاثر ہوئے، جبکہ بلیا، گونڈا، بارہ بنکی، امبیڈکر نگر، گورکھپور، اورئیہ، ہردوئی، لکھنؤ اور مئو میں ایک ایک مکان کو نقصان پہنچا ہے۔
Published: undefined
حکومت نے ہلاک شدہ جانوروں کے مالکان کو بھی مالی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بڑے دودھ دینے والے جانور کی ہلاکت پر 37,500 روپے، چھوٹے دودھ دینے والے جانور پر 4,000 روپے، بڑے غیر دودھ دینے والے جانور پر 32,000 روپے اور چھوٹے غیر دودھ دینے والے جانور کی ہلاکت پر 2,000 روپے معاوضے کی منظوری دی گئی ہے۔
ریاستی حکومت نے تمام اضلاع کے حکام کو ہدایت دی ہے کہ متاثرہ افراد کو فوری امداد فراہم کی جائے اور معاوضے کی رقم بروقت تقسیم کی جائے تاکہ آفت کے شکار خاندانوں کو فوری سہارا دیا جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined