تصویر آئی اے این ایس
حیدرآباد: آندھرا پردیش کے تروپتی میں واقع مشہور ونکٹیشور سوامی مندر کے قریب ویکُنٹھ ایکادشی تہوار کے آغاز سے قبل بڑا حادثہ پیش آیا، جس میں بھگدڑ مچنے کے باعث 6 عقیدت مند جاں بحق ہو گئے، جبکہ 40 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ٹوکن تقسیم کرنے کے لیے بنائے گئے 90 سے زائد کاؤنٹروں پر بے قابو ہجوم جمع ہو گیا۔
Published: undefined
دس روزہ تہوار کے لیے 10 سے 12 جنوری تک روزانہ ’سرو درشن‘ کے لیے ایک لاکھ 20 ہزار ٹوکن تقسیم کیے جانے تھے۔ جمعرات کی صبح 5 بجے ٹوکن کی تقسیم شروع ہونا تھی، مگر عقیدت مند ایک رات پہلے ہی قطاروں میں جمع ہو گئے، جس سے ہجوم قابو سے باہر ہو گیا۔
تروپتی کے مختلف مقامات جیسے وشنو نیواسم، شری نیواسم، اور بھودیو کمپلیکس میں ٹوکن کاؤنٹرز لگائے گئے تھے۔ اس کے علاوہ ستینارائن پورم، بیراگی پٹہ اور رامانائیڈو اسکول میں بھی کاؤنٹرز قائم کیے گئے۔
Published: undefined
تروپتی کے میونسپل کمشنر این موروا کے مطابق، وشنو نیواسم کے قریب بیراگی پٹہ میں ایم جی ایم ہائی اسکول کے ٹوکن کاؤنٹر پر 4 سے 5 ہزار افراد جمع تھے۔ شام کے وقت صورتحال بگڑ گئی اور دھکم پیل شروع ہو گئی۔
ٹی ٹی ڈی کے چیئرمین بی آر نائیڈو نے بتایا کہ ایک بیمار خاتون کی مدد کے لیے جیسے ہی گیٹ کھولا گیا، ہجوم اچانک آگے بڑھا اور بھگدڑ مچ گئی۔ ہجوم کو قابو کرنے کے ناکافی انتظامات کے باعث حادثہ پیش آیا، جس میں 6 افراد کی موت ہو گئی اور 40 سے زائد زخمی ہو گئے۔ حکام کے مطابق، ہجوم کو قابو کرنے میں 15 منٹ لگے۔
Published: undefined
وزیر اعظم نریندر مودی، اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی، اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے اس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined