وزیر اعلیٰ تمل ناڈو ایم کے اسٹالن (فائل)/ آئی اے این ایس
بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کو لے کر ملک بھر میں ہنگامہ مچا ہوا ہے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن مسلسل اس کے خلاف آواز بلند کر رہا ہے۔ اس دوران تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے بھی اس معاملے پر اپنا سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کی سخت تنقید کرتے ہوئے اس کے فیصلے کو ’نظام میں سدھار نہیں بلکہ نتیجوں میں انجینئرنگ کرنے کی ایک خطرناک کوشش‘ قرار دیا ہے۔
Published: undefined
سوشل میڈیا سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے تلخ الفاظ میں لکھے گئے پوسٹ میں اسٹالن نے وارننگ دی کہ- ’’ہماری جمہوریت کے لیے کسی بھی خطرے کی سخت مزاحمت کی جائے گی۔‘‘ انہوں نے آگے لکھا- ’’ایس آئی آر کا مطلب سدھار نہیں ہے۔ اس کا مطلب ہے انجینئرنگ کے نتیجے۔ آگ سے مت کھیلو۔‘‘
Published: undefined
اسٹالن نے کہا کہ دہلی جانتی ہے کہ بہار کے ووٹر، جنہوں نے ایک بار اسے ووٹ دیا تھا، اب اسے اقتدار سے باہر کر دیں گے۔ اس لیے وہ انہیں ووٹ دینے سے پوری طرح روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ تمل ناڈو اپنے پاس موجود ہر جمہوری اسلحے سے اس ناانصافی کا مقابلہ کرے گا۔
اسٹالن کا یہ تبصرہ پیر کو سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت سے کچھ دن پہلے آیا ہے جہاں اپوزیشن اور شہری سماجی گروپوں نے بہار سے شروع ہونے والے وسیع ووٹر تصدیق مہم کو چلانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں پیش کیے گئے اپنے حلف نامے میں الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اس کے پاس ووٹروں سے خصوصی دستاویزات کے توسط سے اپنی شہریت ثابت کرنے کا مطالبہ کرنے کا آئینی حق ہے۔ خاص طور سے جولائی 1987 اور دسمبر 2004 کے درمیان پیدا ہوئے لوگوں کے لیے۔ الیکشن کمیشن نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے موقف پیش کیا کہ پارلیمنٹ بھی اس حق کو کم نہیں کر سکتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: سوشل میڈیا