قومی خبریں

نوکر شاہی جہاد: مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، سپریم کورٹ

عدالت نے کہا کہ آپ کا موکل ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے اور یہ اعتراف نہیں کرتا کہ ہندوستان کثیر جہتی ثقافت والا ملک ہے۔ آپ کے موکل کو اپنی آزادی کے حق کا استعمال احتیاط سے کرنا چاہیے۔

سپریم کورٹ آف انڈیا - فائل تصویر / Getty Images
سپریم کورٹ آف انڈیا - فائل تصویر / Getty Images 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے سدرشن چینل کے ’بنداس بول‘ نامی اس متنازعہ ٹی وی پروگرام پر منگل کے روز پابندی عائد کر دی ہے، جس میں نوکرشاہی جہاد کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مسلمان سول سروسز میں دراندازی کر کے ملازمتیں حاصل کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے سدرشن کے وکیل سے کہا کہ آپ کے موکل ملک کا نقصان کر رہے ہیں، نیز ایک ایسا نظام قائم کیا جانا چاہیے جس نفرت پھیلانے والے مباحثوں و پروگراموں پر روک لگائی سکے۔

Published: 15 Sep 2020, 7:14 PM IST

واضح رہے کہ سدرشن چینل ٹی وی پروگرام کے اشتہار میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ سول سروسز میں مسلم طبقہ دراندازی کر رہا ہے۔ سدرشن کے اس ٹی وی پروگرام پر ہائی کورٹ کی طرف سے پہلے ہی پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ سدرشن چینل کے مالک سریش چوہانکے نے ہائی کورٹ کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے چیلنج کرنے کی بات کی تھی۔

Published: 15 Sep 2020, 7:14 PM IST

عدالت عظمیٰ نے پروگرام کے خلاف دائر ایک عرضی پر سماعت کے دوران کہا تھا کہ کچھ میڈیا ہاؤسوں کے پروگراموں میں ہونے والے مباحثے تشویش کا باعث ہیں کیوں کہ اس میں ہر طرح کی منافرت بھری باتیں کی جاتی ہیں۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ، جسٹس اندو ملہوترا اور جسٹس کے ایم جوزف کی بنچ نے کہا، ’’اس معاملے میں بادی النظر عدالت یہ سمجھتی ہے کہ اس پروگرام کا مقصد اور ارادہ یہ ثابت کرنا ہے کہ مسلم برادری کی طرف سے یو پی ایس سی کے امتحان میں کامیابی حاصل کرنا ایک سازش کا حصہ ہے۔‘‘

Published: 15 Sep 2020, 7:14 PM IST

عدالت عظمیٰ نے کہا، ’’پروگرام یہ کہتا ہے کہ مسلمانوں نے سول سروسز میں دراندازی کر لی ہے اور حقائق کے بغیر ہی یو پی ایس سی کے امتحانات کو شکوک و شبہات کے گھیرے میں لے آتا ہے۔‘‘ وہیں، سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بنچ سے کہا کہ صحافیوں کی آزادی بالاتر ہے اور پریس کو قابو میں کرنا کسی بھی جمہوری نظام کے لئے نقصاندہ ہے۔‘‘

Published: 15 Sep 2020, 7:14 PM IST

سدرشن ٹی وی کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ شیام دیوان نے بنچ سے کہا کہ چینل اسے قومی مفاد میں ایک کھوجی خبر مانتا ہے۔ اس پر بنچ نے کہا، ’’آپ کا موکل ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے اور یہ اعتراف نہیں کرتا کہ ہندوستان کثیر جہتی ثقافت والا ملک ہے۔ آپ کے موکل کو اپنی آزادی کے حق کا استعمال احتیاط سے کرنا چاہیے۔‘‘

Published: 15 Sep 2020, 7:14 PM IST

خیال رہے کہ سدرشن ٹی وی کے متنازع پروگرام کو نشر نہیں کرنے پر ہائی کورٹ نے فیصلہ لینے کا اختیار مرکزی حکومت کو دیا تھا اور اس کے بعد مرکز نے اسے نشر کرنے کی اجازت فراہم کر دی تھی۔ سپریم کورٹ نے اس 49 سیکنڈ کا پرومو دیکھنے کے بعد ٹی وی شو پر پابندی عائد کرنے کا حکم سنا دیا اور چینل سے کہا کہ شو کی جو قسط منگل کے روز نشر کی جانے والی ہے اسے روک دیا جائے۔

Published: 15 Sep 2020, 7:14 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 15 Sep 2020, 7:14 PM IST