Getty Images
اسپیس ایکس کا سب سے طاقتور اور اب تک کا سب سے بڑا راکٹ ’اسٹارشپ‘ اپنی نویں تجرباتی پرواز کے دوران ایک بار پھر ناکام ہو گیا۔ یہ راکٹ جو ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کی طرف سے تیار کیا گیا ہے، اسے مستقبل میں مریخ پر انسانی کالونی بسانے کے خواب کو پورا کرنے کے لیے اہم قدم مانا جا رہا تھا۔
Published: undefined
یہ غیر انسانی مشن امریکہ کے ریاست ٹیکساس سے کامیابی کے ساتھ لانچ کیا گیا، مگر پرواز کے دوران کئی مسائل پیدا ہو گئے۔ پرواز کے ابتدائی لمحات میں سب کچھ معمول کے مطابق تھا لیکن خلا میں پہنچنے کے بعد اسٹارشپ کے کچھ حصے خراب ہو گئے۔ اسپیس ایکس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق راکٹ کی واپسی سے قبل وہ خلا میں تیزی سے بکھر گیا اور اس کے ملبے کا زیادہ تر حصہ بحر ہند میں گرا۔
Published: undefined
اسٹارشپ کا مقصد اس مرتبہ ایک ڈیمو مشن کے طور پر کچھ جعلی اسٹارلنک سیٹلائٹ خلا میں چھوڑنا تھا، مگر راکٹ کے ’پے لوڈ بے‘ کا دروازہ مکمل طور پر نہیں کھل سکا جس کے باعث یہ سیٹلائٹس مقررہ مقام پر نصب نہیں کی جا سکیں۔ لانچ کے تقریباً 30 منٹ بعد اسپیس ایکس نے تصدیق کی کہ راکٹ کے ایندھن کے ٹینک میں رساؤ ہو رہا ہے، جس کے باعث راکٹ قابو سے باہر ہو گیا اور غیر متوقع انداز میں گھومنے لگا۔
Published: undefined
راکٹ کا پہلا مرحلہ، یعنی سپر ہیوی بوسٹر، منصوبہ تھا کہ میکسیکو کی خلیج میں اترے گا، مگر وہ بھی وقت سے پہلے ہی پھٹ گیا۔ کمپنی نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں کہا کہ یہ پرواز پہلے سے زیادہ دلچسپ اور سیکھنے کا موقع تھی۔ اسپیس ایکس نے کہا کہ وہ ڈیٹا کا تجزیہ جاری رکھے گی تاکہ مستقبل میں اسٹارشپ کی کارکردگی اور قابل اعتماد ہونے کو بہتر بنایا جا سکے۔
Published: undefined
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے ہونے والی دو آزمائشی پروازیں بھی آغاز کے کچھ دیر بعد ہی تباہ ہو گئی تھیں، مگر اس مرتبہ اسٹارشپ کم از کم خلا کی حدود تک پہنچنے میں کامیاب رہا، جو کمپنی کے لیے ایک جزوی کامیابی تصور کی جا رہی ہے۔ تاہم، مجموعی طور پر یہ مشن ناکام رہا اور ایلون مسک کے مریخ مشن کو ایک اور دھچکا لگا ہے۔
اسپیس ایکس نے اس ناکامی کے باوجود امید ظاہر کی ہے کہ اس تجربے سے سیکھ کر اگلی پروازوں کو زیادہ محفوظ اور مؤثر بنایا جا سکے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined