قومی خبریں

'پرائمری اسکول بند، سسٹم پر کنٹرول اور آر ایس ایس کے پروجیکٹ پر کام'، تعلیمی پالیسی پر سونیا نے اٹھائے سوال

سونیا گاندھی نے لکھا ہے کہ ہماری یونیورسٹیوں میں ہم نے دیکھا ہے کہ حکومت سازی کے نظریاتی پس منظر سے تعلق رکھنے والے پروفیسروں کو بڑے پیمانے پر تعینات کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت تعلیم کے میدان میں صرف تین بنیادی ایجنڈوں کو نافذ کرنے پر مرکوز ہے۔ یہ ایجنڈے مرکزیت، کمرشلائزیشن اور فرقہ واریت ہیں۔ سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ ہائی پروفائل نیشنل ایجوکیشن پالیسی (این ای پی) 2020 کے آغاز سے حکومت کی اصل نیت چھپ گئی ہے۔ حکومت ہندوستان کے بچوں اور نوجوانوں کی تعلیم کے تئیں انتہائی لاتعلق ہے۔

Published: undefined

ملک کے معروف اخبار ’دی ہندو‘ میں لکھے گئے ایک مضمون میں سونیا گاندھی نے لکھا ہے کہ گزشتہ دہائی میں مرکزی حکومت کے ٹریک ریکارڈ نے واضح طور پر ظاہر کیا ہے کہ وہ تعلیم میں صرف تین اہم چیزوں کے کامیاب نفاذ کے بارے میں فکر مند ہے۔ 1- مرکزی حکومت کے ساتھ طاقت کی مرکزیت 2- تعلیم میں سرمایہ کاری اور نجی شعبے کو آؤٹ سورسنگ کی کمرشلائزیشن، 3- اور نصابی کتب، نصاب اور اداروں کا فرقہ وارانہ ہونا۔

Published: undefined

کانگریس  کی سابق صدر نے کہا ہے کہ گزشتہ 11 سالوں میں اس حکومت کے کام کاج کا نشان اقتدار پر قبضہ کرنا ہے۔ لیکن اس کے سب سے زیادہ نقصان دہ نتائج تعلیم کے میدان میں دیکھے گئے ہیں۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے وزرائے تعلیم پر مشتمل سنٹرل ایجوکیشن ایڈوائزری بورڈ کی ستمبر 2019 سے میٹنگ نہیں ہوئی ہے۔ سونیا نے کہا ہے کہ NEP 2020 کے ذریعے تعلیم میں بنیادی تبدیلیوں کو اپناتے اور نافذ کرتے ہوئے بھی مرکزی حکومت نے ان پالیسیوں کے نفاذ پر ایک بار بھی ریاستی حکومتوں سے مشورہ کرنا مناسب نہیں سمجھا۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اپنے سوا کسی اور کی آواز نہیں سنتی، یہاں تک کہ اس موضوع پر جو ہندوستانی آئین کی ہم آہنگی فہرست میں ہے۔ کانگریس صدر کے مطابق حکومت کی پالیسی میں نہ صرف بات چیت کا فقدان ہے بلکہ اس میں ’دھمکی دینے کا رجحان‘ بھی ہے۔ اس کے تحت مرکز ریاستی حکومتوں کو دی جانے والی گرانٹ پر بھی روک لگاتا ہے۔

Published: undefined

سونیا گاندھی نے اعلیٰ تعلیم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کی تقرری میں ریاستی حکومتوں کے حقوق کو بھی ختم کر دیا ہے۔ یہ کنکرنٹ لسٹ میں موجود ایک موضوع کو پچھلے دروازے سے مرکز کے دائرہ کار میں لانے کی کوشش ہے اور وفاقیت پر حملہ ہے۔

Published: undefined

کانگریس کی سابق صدر نے مرکز پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی حکومت کی طرف سے تعلیمی نظام کو کھلے عام تجارتی بنایا جا رہا ہے، اور وہ بھی پوری طرح سے نئی تعلیمی پالیسی کے مطابق ہے۔ سونیا نے کہا کہ 2014 سے اب تک ہم نے ملک بھر میں 89,441 سرکاری اسکولوں کو بند اور انضمام دیکھا ہے۔ جبکہ اس دوران 42,944 اضافی پرائیویٹ سکول قائم کیے گئے ہیں۔ ملک کے غریبوں کو سرکاری تعلیم سے محروم کر دیا گیا ہے اور انہیں انتہائی مہنگے اور غیر منظم پرائیویٹ سکول سسٹم کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

Published: undefined

سونیا نے کہا کہ ہمارے تعلیمی نظام میں بدعنوانی کا بڑھتا ہوا کاروبار کمرشلائزیشن کا نتیجہ ہے۔ نیشنل اسسمنٹ اینڈ ایکریڈیٹیشن کونسل (NAAC) میں رشوت ستانی سے لے کر بری طرح سے ناکارہ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (NTA) تک، عوامی تعلیمی نظام اور ایجنسیاں مالی بدعنوانی کی وجہ سے مسلسل خبروں میں رہتی ہیں۔ ہمارے عوامی تعلیمی نظام میں بڑھتی ہوئی بدعنوانی اور مایوسی کا تعلق حکومتی سرپرستی میں چلنے والی تعلیم کی سیاست اور تجارتی کاری سے ہے۔

Published: undefined

کانگریس کی سابق صدر کے مطابق مرکزی حکومت کا تیسرا فوکس فرقہ واریت پر ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس کا مقصد راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے طویل مدتی نظریاتی منصوبے کو پورا کرنا ہے جس میں تعلیمی نظام کے ذریعے نفرت کی آبیاری کرنا شامل ہے۔

Published: undefined

سونیا نے این سی ای آر ٹی کی کتابوں کے بابوں میں مبینہ تبدیلیوں کو لے کر حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ این سی ای آر ٹی کی نصابی کتابیں، جنہیں اسکول کے نصاب کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے، میں ہندوستانی تاریخ کو مبینہ طور پر صاف کرنے کے ارادے سے نظر ثانی کی گئی ہے۔ سونیا گاندھی نے لکھا ہے کہ ہماری یونیورسٹیوں میں ہم نے دیکھا ہے کہ حکومت سازی کے نظریاتی پس منظر سے تعلق رکھنے والے پروفیسروں کو بڑے پیمانے پر تعینات کیا گیا ہے، یہاں تک کہ ان کی تدریس اور اسکالرشپ کا معیار مضحکہ خیز حد تک ناقص ہے۔  اعلیٰ اداروں میں قیادت کی پوزیشنیں - حتیٰ کہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، جنہیں پنڈت جواہر لعل نہرو نے جدید ہندوستان کے مندروں کے طور پر بیان کیا ہے - ان لوگوں کے لیے مخصوص کر دی گئی ہیں جن کے تابع نظریات ہیں۔

Published: undefined

سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران ہمارے تعلیمی نظام کو منظم طریقے سے عوامی خدمت کے جذبے سے آزاد کر دیا گیا ہےاور تعلیمی پالیسی کو ضرورت مندوں تک رسائی اور اس کے معیار کو کسی بھی قسم کی فکر سے آزاد کر دیا گیا ہے۔کانگریس صدر نے کہا کہ مرکزیت، کمرشلائزیشن اور فرقہ پرستی کی اس کوشش کے نتائج براہ راست ہمارے طلباء پر پڑ رہے ہیں۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined