قومی خبریں

سونالی پھوگاٹ موت معاملہ کی تفتیش سی بی آئی کے حوالہ، وزارت داخلہ نے دی منظوری

مرکزی وزارت داخلہ نے سرخیوں میں رہنے والے سونالی پھوگاٹ موت کے معاملہ کی جانچ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کو سونپ دی ہے

سونالی پھوگاٹ / یو این آئی
سونالی پھوگاٹ / یو این آئی 

نئی دہلی: مرکزی وزارت داخلہ نے سرخیوں میں رہنے والے سونالی پھوگاٹ موت کے معاملہ کی جانچ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کو سونپ دی ہے۔ گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت وزیر داخلہ کو مکتوب ارسال کر کے سی بی آئی تفتیش کا مطالبہ کر چکے تھے۔ ساونت نے کہا تھا کہ وہ اپنی پولیس پر پورا بھروسہ کرتے ہیں اور جانچ بھی تسلی بخش کی جا رہی ہے مگر عوام کا مطالبہ ہے کہ سی بی آئی اس معاملہ کی جانچ کرے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ ہریانہ کے حصار سے تعلق رکھنے والی ٹک ٹاک اسٹار اور بی جے پی لیڈر سونالی پھوگاٹ گزشتہ مہینے گوا کے ہوٹل میں مرہ حالت میں پائی گئی تھیں اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان کا قتل کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں ان کے سیکرٹری سمیت پانچ لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔ پرمود ساونت نے پنجی میں صحافیوں سے ےکہا تھا کہ گوا پولیس نے معاملہ بہت اچھی جانچ کی ہے اور اسے کئی اہم سراغ بھی ملے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ’’میں وزیر داخلہ کو ذاتی طور پر مکتوب ارسال کروں گا۔‘‘

Published: undefined

ادھر، ہریانہ کے حصار میں تمام ذاتوں کی ’سرو کھاپ مہاپنچایت‘ کے دوران ریاست کی بی جے پی حکومت کو یہ انتباہ دیا گیا تھا کہ اگر 23 ستمبر تک سونالی پھوگاٹ قتل کی تفتیش سی بی آئی کو نہیں سونپی گئی تو تحریک چھیڑ دی جائے گی۔ کھاپ لیڈران کے مطالبہ پر پولیس سپرنٹنڈنٹ لوکیندر سنگھ نے سونالی پھوگاٹ کی بیٹی یشودھرا کی حفاظت میں دو خاتون پولیس اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔

Published: undefined

واقعہ کے بعد سے ہی اہل خانہ سی بی آئی تفتیش کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سونالی کی موت فطرتی نہیں ہے اور انہیں سازش کے تحت قتل کیا گیا ہے۔ قبل ازیں، ہریانہ حکومت کی جانب سے بھی سی بی آئی جانچ کی بات کہی گئی تھی۔ سونالی پھوگاٹ کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ وہ گوا پولیس کی تفتیش سے مطمئن نہیں ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined