نئی دہلی: مدھیہ پردیش بار کونسل نے ہندوستان کے چیف جسٹس این وی رمنا سے گزارش کی ہے کہ ریاست میں ضلع عدالتوں کے منصف حضرات کے لئے ضابطہ اخلاق تیار کیا جائے، کیونکہ وکلا کی شکایت ہے کہ ان میں سے بعض منصف معاملوں کی سماعت کے دوران بھی موبائل فون کے استعمال میں مصروف رہتے ہیں اور نظام الاقات پر عمل نہیں کرتے۔
Published: undefined
پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش کی ریاستی بار کونسل (ایس بی سی ایم پی) نے چیف جسٹس کے نام مکتوب ارسال کیا ہے اور بار کونسل کے صدر شیلندر ورما نے جمعرات کو اس کی تصدیق کی۔ ایس بی سی ایم پی ایک قانونی ادارہ ہے جو قانونی پریکٹس کے لئے لائسنس جاری کرتا ہے اور اصولوں کی خلاف ورزی کرنے پر اس کو وکلا کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کا اخیار حاصل ہے۔
Published: undefined
بار کونسل کے صدر شیلندر ورما نے کہا، ’’ایس بی سی ایم پی نے چیف جسٹس این وی رنما کو ایک خط لکھا ہے جس میں ریاست میں ضلع عدالتوں کے لئے ضابطہ اخلاق نافذ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھنے کی وجہ یہ ہے کہ ضلع عدالتوں میں پریکٹس کرنے والے وکلا ذیلی عدالتوں کے کام کاج سے بری طرح عاجز ہیں۔ مدھیہ پردیش ریاستی بار کونسل کو ریاست بھر کی کئی ایسوسی ایشنوں سے خط موصول ہوئے ہیں، جن میں عدالت میں سماعت کے دوران کئی عدالتی افسران کے رویہ اور نظام الاوقات پر عمل نہیں کرنے کی شکایت کی گئی ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا، ’’عدالت کارروائی اور عدالت میں بیٹھے ہونے کے دوران کچھ عدالتی افسران کے موبائل فون کے استعمال اور سوشل میڈیا پر سرفنگ کرنے پر پابندی عائد ہونی چاہئے۔‘‘
خط میں کہا گیا ’’عدالتی کارروائی کے وقت اور عدالت کے کام کاج کے دوران عدالت میں بیٹھنے کے دوران موبائل، انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم جیسے واٹس ایپ، ٹیلی گرام، سنگنل وغیرہ کے استعمال پر سخت پابندی عائد ہونی چاہئے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined