قومی خبریں

بی جے پی کے کچھ لیڈر سیاسی روٹیاں سینکنے کے لیے شہداء کی بیواؤوں کا استعمال کر رہے ہیں: گہلوت

اشوک گہلوت نے کہا کہ راجستھان کی یہ روایت کبھی نہیں رہی اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم شہداء اور ان کے اہل خانہ کو سب سے زیادہ عزت دیں۔

اشوک گہلوت، تصویر ٹوئٹر @ashokgehlot51
اشوک گہلوت، تصویر ٹوئٹر @ashokgehlot51 

جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے الزام لگایا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کچھ لیڈر اپنی سیاسی روٹیاں سینکنے کے لئے شہیدوں کی بیواؤں کا استعمال کرتے ہوئے ان کی بے عزتی کر رہے ہیں۔ اشوک گہلوت نے سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے بیان میں یہ بات کہی۔

Published: undefined

اشوک گہلوت نے کہا کہ راجستھان کی یہ روایت کبھی نہیں رہی اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم شہداء اور ان کے اہل خانہ کو سب سے زیادہ عزت دیں۔ راجستھان کا ہر شہری شہیدوں کی عزت کا اپنا فرض ادا کرتا ہے، لیکن بی جے پی کے کچھ لیڈر اپنی سیاسی روٹیاں سینکنے کے لیے شہیدوں کی بیواؤں کا استعمال کر کے ان کی بے عزتی کر رہے ہیں۔

Published: undefined

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شہید ہیمراج مینا کی اہلیہ چاہتی ہیں کہ شہید کا تیسرا مجسمہ ایک چوراہے پر نصب کیا جائے، جبکہ اس سے قبل شہید کے دو مجسمے گورنمنٹ کالج سانگود کے احاطے اور ان کے آبائی گاؤں ونود کلاں میں واقع پارک میں نصب کئے جاچکے ہیں۔ دیگر شہداء کے لواحقین کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسا مطالبہ مناسب نہیں۔

Published: undefined

اشوک گہلوت نے کہا کہ شہید روہتاش لامبا کی اہلیہ اپنے دیور کے لیے ہمدردانہ تقرری کا مطالبہ کر رہی ہیں، اگر آج شہید لامبا کے بھائی کو نوکری دے دی جاتی ہے تو تمام بیواؤں کے اہل خانہ یا رشتہ دار ان کے اور ان کے بچوں کے لئے ملازمت اور اہل خانہ کو دینے کا بے جا سماجی اور خاندانی دباؤ ڈال سکتے ہیں، کیا ہمیں ان بیواؤں کے سامنے ایسی مشکل صورتحال پیدا کرنی چاہیے کیونکہ فی الوقت بنائے گئے قوانین سابقہ تجربات کی بنیاد پر بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کے بچوں کا حق مارکر دیگر لواحقین کو نوکریاں دینا کیسے جائز ہو سکتا ہے، جب شہداء کے بچے بالغ ہو جائیں گے تو ان بچوں کا کیا بنے گا، کیا ان کا حق مارنا جائز ہے۔

Published: undefined

اشوک گہلوت نے کہا، "سال 1999 میں بطو وزیراعلیٰ میری پہلی مدت کار کے دوران شہداء کے زیرکفالت افراد کے لئے ریاستی حکومت نے کارگل پیکیج جاری کیا تھا اور اسے وقتاً فوقتاً بڑھا کر مزید موثر بنایا گیا ہے۔ کارگل پیکیج میں شہید کی اہلیہ کو پچیس لاکھ روپے اور 25 بیگھہ زمین یا ہاؤسنگ بورڈ کا گھر (زمین یا مکان نہ لینے پر 25 لاکھ اضافی روپے)، ماہانہ آمدنی کی اسکیم کے تحت شہید کے والدین کو پانچ لاکھ روپے فکسڈ ڈپازٹ، ایک عوامی جگہ کو شہید کے نام سے منسوب اور شہید کی اہلیہ یا اس کے بیٹے یا بیٹی کو نوکری دی جاتی ہے۔

Published: undefined

اشوک گہلوت نے کہا کہ راجستھان حکومت نے التزام کیا ہے کہ اگر شہادت کے وقت اہلیہ حاملہ ہے اور وہ نوکری نہ کرنا چاہے تو اس کے پیدا ہونے والے بچے کے لیے نوکری مختص کی جائے گی تاکہ اس کا مستقبل محفوظ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس پیکیج کے قواعد کے مطابق پلوامہ کے شہداء کے زیرکفالت افراد کو مدد فراہم کی جاچکی ہے۔ شہید کے خاندانوں کے لئے ایسا پیکج شاید کسی دیگر ریاست میں نہیں ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا، "راجستھان ہیروز کی سرزمین ہے، جہاں ہزاروں فوجیوں نے مادر وطن کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ یہاں کے عوام اور حکومت شہیدوں کا سب سے زیادہ احترام کرتی ہے۔ کارگل جنگ کے دوران میں خود راجستھان کے 56 شہداء کے گھر جاکر ان کے خاندان کے دکھ میں شامل ہوا۔ یہ میرا احساس ہے جسے میں آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں، وہیں میں نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کے ساتھ بھی شیئر کیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined

,
  • سیبی کی کارروائی ایک بار پھر اڈانی گروپ، بی جے پی اور ان کے حامیوں کے جھوٹے دعووں پر مہر: کانگریس

  • ,
  • ’لگتا ہے وزیر اعظم ایمس کا جائزہ لینے آ رہے ہیں‘، پی ایم مودی کے دربھنگہ دورہ پر تیجسوی یادو کا طنز