قومی خبریں

منی پور میں صورتحال کشیدہ، پانچ اضلاع میں انٹرنیٹ بند

محکمہ داخلہ کے سکریٹری کے ذریعہ جاری کردہ حکم میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ ہنگامی صورتحال میں پیشگی اطلاع کے بغیر لیا گیا ہے، تاکہ کسی بھی قسم کی افواہ یا اشتعال انگیزی کو روکا جاسکے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

منی پور کے پانچ اضلاع  جن میں امپھال مغرب، امپھال مشرق، تھوبل، بشنو پور اور کاکچنگ میں ہفتہ کی رات 11:45 بجے سے انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز کو 5 دنوں کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ میتی برادری کے ایک رہنما ارم بائی ٹینگول کی گرفتاری کے بعد کشیدہ صورتحال کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

Published: undefined

انتظامیہ کو خدشہ ہے کہ کچھ سماج دشمن عناصر سوشل میڈیا کے ذریعہ اشتعال انگیز پیغامات، تصاویر اور ویڈیوز پھیلا سکتے ہیں جس سے امن خراب ہو سکتا ہے اور امن و امان کی صورتحال خراب ہو سکتی ہے۔محکمہ داخلہ کے سکریٹری این اشوک کمار کے ذریعہ جاری کردہ حکم میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ ہنگامی صورتحال میں پیشگی اطلاع کے بغیر لیا گیا ہے، تاکہ کسی بھی قسم کی افواہ یا اشتعال انگیزی کو روکا جاسکے۔ حکم نامے میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اس ہدایت کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

Published: undefined

درحقیقت، امپھال مشرقی اور مغربی اضلاع میں ہفتہ کی رات دیر گئے جب آرام بائی ٹینگول کو گرفتار کیا گیا تو زبردست احتجاج شروع ہوا۔ اس کے بعد انتظامیہ نے صورتحال کو قابو میں لانے اور افواہوں پر قابو پانے کے لیے انٹرنیٹ خدمات معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے ساتھ انتظامیہ نے عوام سے امن برقرار رکھنے اور کسی بھی گمراہ کن اطلاعات پر بھروسہ نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

Published: undefined

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق منی پور کی راجدھانی امپھال کے کچھ علاقوں میں ہفتہ کی رات اس وقت مظاہرے شروع ہو گئے جب یہ خبر آئی کہ آرام بائی ٹینگول کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کواکائیتھل اور یوریپک علاقوں میں لوگوں نے سڑکوں پر ٹائر اور پرانا فرنیچر جلا کر مظاہرہ کیا اور گرفتار رہنما کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ انتظامیہ کی جانب سے صورتحال پر قابو پانے کے لیے اضافی سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ تاہم انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ گرفتار شخص کون ہے اور اس پر کیا الزامات ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined