
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ایس آئی آر میں بی جے پی کے 85 سے90 فیصد ووٹروں کے نام کٹنے کا دعویٰ کیا ہے جس پر سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے جوابی ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس پی کے پی ڈی اے کے نگران ہونے کی وجہ سے بی جے پی اپنی خواہش کے مطابق ’جگاڑ‘ نہیں کرپائی۔
Published: undefined
اکھلیش یادو نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ’ایکس‘ پر ایک طویل پوسٹ لکھ کر بھارتیہ جنتا پارٹی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے لکھا کہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ خود کہہ رہے ہیں کہ جو 4 کروڑ ووٹر ایس آئی آر کے دوران ووٹر لسٹ میں شامل نہیں کئے گئے ہیں ان میں سے 85 سے 90 فیصد بی جے پی کے ووٹر ہیں۔
Published: undefined
اکھلیش نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ اول،’ پی ڈی اے نگرانی‘ کی چوکسی کی وجہ سے بی جے پی کا اپنی خواہش کے مطابق جگاڑ نہیں ہوپایا۔ دوسرے، اس کامطلب یہ ہے کہ ثبوت کی کمی کی وجہ سے ووٹر لسٹ سے ہٹائے گئے 85 سے 90 فیصد ووٹرس بی جے پی کے نکلے، یعنی ساری گڑبڑی بی جے پی کے ووٹر کررہے تھے۔تیسرے،اس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ وزیر اعلیٰ کے مطابق اگر 4 کروڑ ووٹروں میں سے اگر ہم اسے کم بھی مانیں، تو 85 فیصد کا مطلب 3 کروڑ 40 لاکھ ووٹر کم ہوگئے۔ اکھلیش نے اس کا ایک اور مطلب نکالتے ہوئے کہا کہ 3 کروڑ 40 لاکھ ووٹروں کو 403 سیٹوں سے ضرب دیا جائے تو ہرسیٹ پر بی جے پی کو تقریباً 84 ہزار ووٹوں کا نقصان ہوگیا ہے،جو دراصل جائز ووٹر نہیں تھے۔
Published: undefined
ایس پی رہنما نے کہا کہ اس سے ایک بات اور صاف ہوگئی ہے کہ الیکشن کمیشن کے ذریعہ حکمراں جماعت کے نقصان کو دیکھ کر ہی 2 ہفتے کا وقت بڑھایا گیا ہے لیکن پی ڈی اے نگرانی ایس آئی آر میں اب دوگنی چوکسی کے ساتھ کام کریں گے اور کسی بھپی گڑبڑی کو نہیں ہونے دیں گے اور الیکشن کمیشن کے افسران کے مطابق پہر ایک پی ڈی اے نگراں کہے گا ’توجہاں جہاں چلے گا، میرا سایہ ساتھ ہوگا‘۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دعویٰ کیا تھا کہ ایس آئی آر میں ریاست کے 4 کروڑ ووٹروں کے نام کٹ گئے ہیں، جن میں 85 سے 90 فیصد ووٹر آپ کے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی کارکنوں سے باقی بچے ہوئے نام لسٹ میں ڈلوانے کی اپیل کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محی الدین التمش
تصویر: پریس ریلیز