قومی خبریں

کیا موہن بھاگوت مہاراشٹر میں بنوائیں گے حکومت؟ شیوسینا نے آر ایس ایس چیف کو لکھا خط

حکومت سازی کی کوششوں کے درمیان شیوسینا نے اس رسہ کشی کو ایک نیا موڑ دے دیا ہے۔ اس نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ مداخلت کریں اور گڈکری سے ثالثی کی گزارش کریں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے تقریباً دو ہفتہ بعد بھی حکومت سازی کو لے کر کشمکش کی صورت حال بنی ہوئی ہے۔ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے پیر کے روز بی جے پی صدر اور وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی، لیکن حکومت تشکیل کو لے کر کوئی اشارہ سامنے نہیں آیا۔ اس درمیان شیو سینا نے اس پورے معاملے کو نیا رخ دے دیا ہے۔

Published: 04 Nov 2019, 7:11 PM IST

شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کے مشیر کشور تیواری نے اس سلسلے میں آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو خط لکھ کر مداخلت کی اپیل کی ہے۔ بے حد اہم تصور کیے جانے والے اس خط میں تیواری نے آر ایس ایس سربراہ سے گزارش کی ہے کہ وہ حکومت تشکیل کے معاملے میں مرکزی وزیر نتن گڈکری سے ثالثی کرائیں تاکہ بی جے پی اور شیو سینا کے درمیان جاری تنازعہ کا عام اتفاق سے حل نکل سکے۔

Published: 04 Nov 2019, 7:11 PM IST

کشور تیواری نے خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کو بتایا کہ ’’ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ بی جے پی اس معاملے میں شیو سینا کے ساتھ بات چیت کے لیے مرکزی وزیر نتن گڈکری کو مقرر کرے۔ ہمیں بھروسہ ہے کہ گڈکری نہ صرف ’گٹھ بندھن دھرم‘ کی عزت رکھیں گے، بلکہ صرف دو گھنٹے میں معاملہ کا حل نکال دیں گے۔‘‘

Published: 04 Nov 2019, 7:11 PM IST

کشوری تیواری نے ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ ایک بار رخنہ ختم ہو گیا تو شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کو پہلے 30 مہینوں کے لیے وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف دلایا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد بی جے پی جسے چاہے اگلے 30 مہینے کے لیے اپنا وزیر اعلیٰ بنا سکتی ہے۔ کشور تیواری نے کہا کہ ’’بی جے پی اور شیو سینا میں موجودہ ماحول دیکھ کر کہا جا سکتا ہے کہ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس انڈیویجوئلسٹ یعنی انفرادیت پسند ہیں اور ان کے کام کرنے کا طریقہ مختلف ہے۔ دوسری طرف سیاسی طور پر تجربہ کار نتن گڈکری کو اگر مہاراشٹر بھیجا جاتا ہے تو وہ دونوں پارٹیوں کے مشترکہ ایجنڈا ہندوتوا اور ترقی دونوں پر کام کریں گے۔‘‘

Published: 04 Nov 2019, 7:11 PM IST

آر ایس ایس نے تیواری کے خط کا کیا جواب دیا ہے، یہ ابھی واضح نہیں ہے۔ لیکن آر ایس ایس نے اپنے ترجمان ’ترون بھارت‘ میں شائع ایک اداریہ کے ذریعہ شیو سینا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت کو جواب دیا گیا ہے۔ اداریہ میں انھیں جھوٹا اور جوکر کہتے ہوئے شیخ چلی تک کہہ دیا گیا ہے۔

Published: 04 Nov 2019, 7:11 PM IST

غور طلب ہے کہ تیواری کا خط ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس بی جے پی صدر امت شاہ سے اور این سی پی سربراہ شرد پوار کانگریس صدر سونیا گاندھی سے مل کر مہاراشٹر کے معاملے پر غور و خوض کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ شیو سینا لیڈر سنجے راؤت گورنر بی ایس کوشیاری سے بھی ملاقات کر چکے ہیں اور انھوں نے میڈیا سے کہا کہ وہ سیاسی ماحول پر بات کرنے گئے تھے، لیکن زیادہ کچھ بتانے سے انھوں نے پرہیز کیا۔

Published: 04 Nov 2019, 7:11 PM IST

دراصل بی جے پی کے لیے معاملہ صرف مہاراشٹر بھر کا نہیں ہے، بات اس سے آگے بھی جاتی ہے۔ بی جے پی سیاسی طور پر دوسری سب سے اہم ریاست میں غیر بی جے پی وزیر اعلیٰ نہیں رکھنا چاہتی، خصوصاً ایسے وقت میں جب سپریم کورٹ ایودھیا معاملے پر فیصلہ سنانے والا ہے۔ اسے اس بات کا احساس ہے کہ شیوسینا رام مندر ایشو سے بڑے پیمانے پر فائدہ اٹھا سکتی ہے۔

Published: 04 Nov 2019, 7:11 PM IST

دوسری وجہ یہ ہے کہ اگر بی جے پی مہاراشٹر میں وزیر اعلیٰ عہدہ چھوڑتی ہے تو اس سے جھارکھنڈ کےآئندہ اسمبلی انتخابات پر اثر پڑ سکتا ہے۔ جھارکھنڈ میں اسی ماہ 30 تاریخ سے انتخاب ہیں۔ وہیں کچھ دیگر ریاستوں میں بھی آئندہ سال انتخابات ہونے ہیں، جن میں دہلی اور بہار بھی شامل ہیں۔

Published: 04 Nov 2019, 7:11 PM IST

دوسری طرف کانگریس اور این سی پی مہاراشٹر کے معاملے میں کافی محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ حالات پر گہری نظر رکھتے ہوئے دونوں پارٹیاں آنے والے وقت میں اپنے پتے کھولیں گی۔ حالانکہ کانگریس کے کچھ خیموں سے آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ کانگریس کو حکومت کے لیے شیو سینا کی نہ ہی حمایت لینی چاہیے اور نہ ہی اسے حمایت دینی چاہیے۔ ایسی آوازوں میں کانگریس لیڈر سنجے نروپم کی آواز سب سے زیادہ تیز ہے۔ اُدھر این سی پی میں بھی ویٹ اینڈ واچ کی پالیسی اختیار کیے جانے کی صلاح دی جا رہی ہے۔

Published: 04 Nov 2019, 7:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 04 Nov 2019, 7:11 PM IST