فائل تصویر آئی اے این ایس
کانگریسی رہنما ششی تھرور نے اتوار کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی طرف سے ہندوستان کے سندھ طاس معاہدہ کو معطل کرنے کی دھمکی کو "اشتعال انگیز بیان بازی" قرار دیا۔ تھرور نے کہا، "ہمارا پاکستان کے خلاف کوئی جارحانہ ارادہ نہیں ہے، لیکن اگر وہ کچھ کرتے ہیں تو انہیں جواب کے لیے تیار رہنا چاہیے، اگر خون بہات تو یہ شاید ان کی طرف زیادہ ہو گی۔"
Published: undefined
ششی تھرور نے پاکستانی رہنما کے بیان کی مذمت کی اور قومی سلامتی پر ہندوستان کے موقف کا اعادہ کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کو سمجھنا چاہیے کہ وہ ہندوستانیوں کو اس طرح نہیں مار سکتے۔ تھرور نے جوہری ہتھیاروں کے 'پہلے استعمال نہ کرنے‘ کی ہندوستان کی پالیسی کو یاد دلایا اور واضح کیا کہ ہندوستان کا پاکستان کے خلاف کوئی جارحانہ ارادہ نہیں ہے۔
Published: undefined
ششی تھرور نے کہا، ’’ہندوستان پاکستان کے لوگوں کو نقصان پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ تھرور نے یہ بھی کہا، ’’اگر پاکستان ہندوستان کے خلاف کچھ کرتا ہے تو اسے جواب کے لیے تیار رہنا چاہیے۔‘‘واضح رہے22 اپریل کو پہلگام میں دہشت گردوں نے سیاحوں پر حملہ کیا، جس میں مقامی لوگوں سمیت 26 سیاح مارے گئے۔ اس کے بعد پانچ نکاتی منصوبے کے تحت ہندوستان نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا جس کی پاکستان مخالفت کر رہا ہے۔
Published: undefined
65 سال پرانے معاہدے کے تحت پاکستان کو دریائے سندھ، جہلم اور چناب کے ذریعے دریائے سندھ کے طاس میں بہنے والے 80 فیصد پانی تک بلا روک ٹوک رسائی دی گئی۔ تاہم اب ہندوستان اسے روکنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ اس پر بھٹو نے ایک بیان میں کہا تھا کہ دریائے سندھ پاکستان کے پاس رہے گا اور 'یا تو اس دریا میں پانی بہے گا یا ان کا (بھارت کا) خون'۔ ان کے اس بیان پر ہندوستان نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ (بشکریہ نیو ز پورٹل ’آج تک‘)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
ویڈیو گریب