قومی خبریں

’آر ایس ایس آپ کا غلط استعمال کر سکتی ہے‘... پرنب مکھرجی کو بیٹی کی نصیحت

سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کی بیٹی شرمشٹھا مکھرجی نے اپنے والد سے کہا ہے کہ’’آپ ناگپور جا کر بی جے پی اور آر ایس ایس کو جھوٹی خبریں پلانٹ کرنے اور افواہیں پھیلانے کی کھلی چھوٹ دے رہے ہیں۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

آج سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی آر ایس ایس کی تقریب میں شرکت کرنے والے ہیں جہاں انھیں سویم سیوکوں کو خطاب کرنا ہے۔ لیکن اس سے پہلے پرنب مکھرجی کی بیٹی اور کانگریس لیڈر شرمشٹھا مکھرجی نے انھیں نصیحت دی ہے اور آر ایس ایس کے تئیں انھیں آگاہ بھی کیا ہے۔ شرمشٹھا نے واضح لفظوں میں لکھا ہے کہ ’’آر ایس ایس آپ کا غلط استعمال کر سکتا ہے۔‘‘

بدھ کی شب شرمشٹھا مکھرجی نے اپنے والد کے ناگپور دورہ سے متعلق یکے بعد دیگرے تین ٹوئٹ کیے جس میں انھوں نے اپنے والد سے کئی خدشات کا اظہار کیا اور آر ایس ایس کی غلط پالیسیوں کا بھی حوالہ دیا۔ انھوں نے اپنے پہلے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’امید ہے پرنب مکھرجی کو آج کے واقعہ سے اندازہ ہو جائے گا کہ بی جے پی کس حد تک ڈرٹی ٹرک (گندا کھیل) کا استعمال کر سکتی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا کہ ’’آر ایس ایس کو بھی اس بات کا یقین نہیں ہوگا کہ آپ اپنی تقریر میں ان کے نظریات کی حمایت کرنے جا رہے ہیں۔ اس تقریر کو تو فراموش کر دیا جائے گا لیکن تصویروں کا استعمال کیا جائے گا، اور انھیں غلط بیانات کے ساتھ پھیلایا جائے گا۔‘‘

Published: 07 Jun 2018, 10:05 AM IST

اپنے دوسرے ٹوئٹ میں شرمشٹھا نے بی جے پی اور آر ایس ایس کی غلط روش کی طرف اشارہ دیتے ہوئے اپنے والد کو مخاطب کیا کہ ’’آپ ناگپور جا کر بی جے پی اور آر ایس ایس کو جھوٹی خبریں پلانٹ کرنے اور افواہیں پھیلانے کی کھلی چھوٹ دے رہے ہیں۔ آپ کے جانے سے یہ افواہیں حقیقت بھی معلوم ہو رہی ہیں... اور ابھی تو یہ آغاز ہے۔‘‘

Published: 07 Jun 2018, 10:05 AM IST

دلچسپ بات یہ ہے کہ شرمشٹھا مکھرجی کے بی جے پی میں شامل ہونے کے امکانات کی خبریں بھی خوب سننے کو مل رہی تھیں جس کو شرمشٹھا نے ایک دیگر ٹوئٹ میں بے بنیاد قرار دیا۔ انھوں نے لکھا کہ کانگریس میں شامل وہ اس لیے ہوئیں کیونکہ انھیں اس پارٹی میں یقین ہے، اور جب وہ سیاست سے الگ ہونے کا ارادہ کریں گی تبھی کانگریس سے الگ ہوں گی۔ انھوں نے بی جے پی کے نظریات سے خود کو پوری طرح الگ بتایا۔

Published: 07 Jun 2018, 10:05 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 07 Jun 2018, 10:05 AM IST