قومی خبریں

ہماچل پردیش میں بادل پھٹنے سے کئی مقامات پر سیلاب، دو افراد ہلاک، متعدد لاپتہ

کلو ضلع کی سینج وادی میں بادل پھٹنے کے واقعہ کے بعد ایلرٹ جاری کیا تھا۔ انتظامیہ نے پنوہ ڈیم سے دریائے بیاس میں پانی چھوڑنے کی وارننگ دیتے ہوئے مقامی شہریوں کو کناروں سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>

تصویر بشکریہ آئی اے این ایس

 

بدھ کو ہماچل پردیش کے کانگڑا اور کلّو اضلاع میں بادل پھٹنے کے واقعات کی وجہ سے آنے والے شدید سیلاب میں دو لوگوں کی موت ہو گئی اور 7 سے 10 لوگوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔ حکام نے یہ جانکاری دی ہے۔

Published: undefined

ہنگامی امدادی ٹیمیں، ضلعی انتظامیہ اور پولیس حکام کانگڑا ضلع کے خانیارا گاؤں میں موقع پر پہنچ گئے، جہاں سے دو لاشیں نکالی گئیں۔ حکام کے مطابق سیلاب سے متاثر ہونے والوں کی مجموعی تعداد کا ابھی تک اندازہ نہیں لگایا جا سکا ہے۔

Published: undefined

وزیر اعلیٰ کے دفتر اور کانگڑا کے ڈپٹی کمشنر نے صورتحال کو 'سنگین اور تیزی سے تباہی کی طرف بڑھتے ہوئے' قرار دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ علاقے میں ایک پاور پراجیکٹ چل رہا تھا، جہاں زیادہ تر مزدور کام کر رہے تھے، اسی دوران اچانک تیز بارش شروع ہو گئی اور بہت سے لوگ تیز پانی میں بہہ گئے۔

Published: undefined

دریں اثنا، بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے اس واقعہ پر غم کا اظہار کیا اور کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں راحت اور بچاؤ کے کاموں میں مکمل تعاون فراہم کر رہی ہیں۔انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ہے کہ  'ہماچل پردیش میں دھرم شالہ کے قریب خانیارکے مانونی کھڈ میں پانی کے بہاؤ میں اچانک اضافہ ہونے سے کئی کارکنوں کے بہہ جانے کی افسوسناک خبر ملی ہے۔ میں سوگوار خاندانوں سے اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ بحران کی اس گھڑی میں بی جے پی کا ہر کارکن دیو بھومی کے شہریوں کی ہر ممکن مدد کے لیے وقف ہے۔'

Published: undefined

اس واقعہ سے محض چند گھنٹے قبل منڈی ضلع انتظامیہ نے کلو ضلع کی سینج وادی میں بادل پھٹنے کے واقعہ کے بعد ایلرٹ جاری کیا تھا۔ انتظامیہ نے پنوہ ڈیم سے دریائے بیاس میں پانی چھوڑنے کی وارننگ دی ہے اور مقامی شہریوں اور سیاحوں کو دریائے بیاس کے کناروں سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined