قومی خبریں

بغیر کسی امتیاز کے یوپی ایس سی میں اقلیتوں کا انتخاب: نقوی

نقوی نے وزارت اقلیتی امور کی 'نئی اڑان' اسکیم کا فائدہ اٹھا کر سنٹرل سول سروس2019 میں منتخب ہونے والے نوجوانوں کو اعزاز سے نوازتے ہوئے کہا کہ اقلیتی برادری کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

نئی دہلی: مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ مودی حکومت کی 'صلاحیت کو ترغیب دینے، فروغ دینے اور ترقی' کے لئے بڑے پیمانہ پرکی گئی ٹھوس کوششوں کا نتیجہ ہے کہ اقلیتی امور کی وزارت کی 'نئی اُڑان' اسکیم کے تحت فری کوچنگ حاصل کرکے غریب، کمزور، پسماندہ اقلیت سے تعلق رکھنے والے 22 نوجوان رواں سال ملک کی سب سے ممتاز سول سروس میں منتخب ہوئے ہیں۔

Published: undefined

نقوی نے منگل کو یہاں وزارت اقلیتی امور کی 'نئی اڑان' اسکیم کا فائدہ اٹھا کر سنٹرل سول سروس 2019 میں منتخب ہونے والے نوجوانوں کو اعزاز سے نوازتے ہوئے کہا کہ اقلیتی برادری کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے، لیکن اس سے پہلے ایسا ماحول بنانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی جو ان کی قابلیت کی قدر کرسکے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی طرف سے بلا امتیاز قابلیت کے احترام اور ان کو بااختیار بنانے کا نتیجہ یہ ہے کہ آزادی کے بعد پہلی بار اقلیتی برادری کے نوجوان اتنی بڑی تعداد میں اعلی انتظامی خدمات کے لئے منتخب کیے جارہے ہیں۔ اس سال سول سروس میں 145 سے زیادہ اقلیتوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ پچھلے تین سالوں سے اسی طرح کی حوصلہ افزا اعداد و شمار آرہے ہیں۔ یو پی ایس سی میں منتخب یہ نوجوانوں اقلیتوں اور کمزور طبقات کے لئے 'رول ماڈل' ہیں۔

Published: undefined

نقوی نے کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت 'نئی اڑان' 'نیا سویرا' اسکیموں کے تحت غریب، کمزور، پسماندہ اقلیتی طبقے کے نوجوانوں کو مختلف اداروں کے توسط سے یو پی ایس سی اور دیگر انتظامی، میڈیکل، انجینئرنگ، بینکنک سروس کے امتحانات وغیرہ کے لئے بڑے پیمانے پر مفت کوچنگ مہیا کر رہی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے مودی حکومت کے دوران ہندوستان میں اقلیتوں کی سماجی و معاشی تعلیمی ترقی پر سوالیہ نشان کھڑا کرکے دنیا میں ہندوستان کو بدنام کرنے کی سیاسی سازش کرنے والوں کو سخت جواب دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کی 'جامع ترقی-ہمہ جہت بااختیاربنانے' کا نتیجہ ہے کہ جہاں 2014 سے پہلے صرف 2 کروڑ 94 لاکھ اقلیتی طلباء کو وظائف دیئے گئے تھے، 2014 کے بعد چھ برسوں میں، چار کروڑ 60 لاکھ طلباء کو وظائف دیئے گئے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ مودی سرکار میں وظائف حاصل کرنے والے چار کروڑ 60 لاکھ طلباء میں 50 فیصد سے زیادہ لڑکیاں ہیں۔ اس کے نتیجے میں اقلیتوں خاص طور پر لڑکیوں کی اسکول چھوڑنے کی شرح بہت کم ہوگئی ہے اور معاشی طور پر کمزور خاندانوں کے بچے اسکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

Published: undefined

نقوی نے کہا کہ ان چھ سالوں میں 'پردھان منتری جن وکاس پروگرام' کے تحت پسماندہ اقلیتی اکثریتی علاقوں میں 34 ہزار سے زیادہ اسکولوں، کالجوں، اسپتالوں، ہاسٹلوں، کمیونٹی سینٹرز، مشترکہ خدمت مراکز، آئی ٹی آئی پولی ٹیکنک، گرلز ہاسٹل، سدبھاونا منڈپ مہارت کے مرکز وغیرہ بنائے گئے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ 2014 سے پہلے صرف 22 ہزار ایسی سہولیات ہی دستیاب تھیں۔ 2014 سے پہلے ملک کے صرف 90 اضلاع 'پردھان منتری جن وکاس پروگرام' کے تحت آتے تھے، جبکہ اب اس کا دائرہ بڑھا کر 308 اضلاع کردیا گیا ہے۔ اس پروگرام میں وزیرمملکت (آزاد چارج) برائے شمالی مشرقی خطہ کی ترقی اور وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور وزیر مملکت برائے نوجوانوں امور اور کھیل (آزادانہ چارج) اور اقلیتی امور کے وزیر مملکت کرن رجیجو بھی موجود تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined