قومی خبریں

جموں و کشمیر کو لوٹنے کے مقصد سے دفعہ 370 کا ہوا خاتمہ: محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت آئے روز جموں و کشمیر کے لئے نئے فرامین جاری کرتی ہے اور دربارمو کی روایت کا خاتمہ تازہ فرمان ہے۔

محبوبہ مفتی، تصویر یو این آئی
محبوبہ مفتی، تصویر یو این آئی 

جموں: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ مرکزی سرکار کی طرف سے دفعہ 370 کو ختم کرنے کا مقصد جموں و کشمیر کو لوٹنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 اور 35 اے کسی دوسرے ملک نے جموں وکشمیر کو نہیں دیئے تھے بلکہ ان قوانین کو مہاراجہ ہری سنگھ نے جموں وکشمیر کے تمام لوگوں کی شناخت کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے لائے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت آئے روز جموں وکشمیر کے لئے نئے فرامین جاری کرتی ہے اور دربارمو کی روایت کا خاتمہ تازہ فرمان ہے۔

Published: undefined

موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ کچھ روز سے یہاں کئی وفود سے ملی تو معلوم ہوا کہ جو مرکزی حکومت نے بتایا تھا کہ دفعہ 370 ہٹانے کے بعد جموں وکشمیر میں دودھ کی ندیاں بہیں گی، ہر طرف شہد ہی شہد ہوگا لیکن اس کے مقابلے میں جموں و کشمیر کے لوگوں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں‘۔

Published: undefined

سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کی اقتصادی حالت روز بروز کمزور ہو رہی ہے اور ہماری سماجی ساخت پر حملے ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہماری مالی پوزیشن کمزور ہو رہی ہے اور ہماری سماجی ساخت پر حملے ہو رہے ہیں روز بر روز نئے فرامین جاری کیے جا رہے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ ’دربار مو کی روایت کا خاتمہ تازہ فرمان ہے یہ مہاراجہ ہری سنگھ کے وقت میں تھا اس میں اقتصادیات کی بات نہیں تھی بلکہ وہ چاہتے تھے کہ سردیوں میں لوگ جموں جائیں تاکہ لوگوں کی آپس میں بات چیت ہو، یہ بھائی چارے کی ایک بنیاد تھی‘۔

Published: undefined

موصوفہ نے کہا کہ جموں ایک ایسا خطہ ہے جہاں مختلف مذہبوں اور ذاتوں کے لوگ ایک ساتھ رہتے ہیں اور مجھے فخر ہے کہ یہ سب لوگ مل جل کر بھائی چارے کے ساتھ رہتے ہیں لیکن ان میں بگاڑ پیدا کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں مندروں کا شہر ہے اس کو شراب کا شہر بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہے جس کا فائدہ یہاں کے دکانداروں کو نہیں بلکہ دوسرے علاقوں کے دکانداروں کو مل رہا ہے۔

Published: undefined

محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر کو دفعہ 370 کسی دوسرے ملک نے نہیں دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’جموں وکشمیر کو دفعہ 370 اور 35 اے کسی دوسرے ملک نے نہیں دیا تھا بلکہ ان قوانین کو مہاراجہ ہری سنگھ نے یہاں کے تمام لوگوں، مسلمانوں، ڈوگروں، گوجروں، قبائیلوں کی شناخت کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے لائے تھے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ان دفعات کے خاتمے کا مقصد جموں و کشمیر کو لوٹنا تھا اور آج باجری جیسی معمولی چیز کو لوٹا جا رہا ہے۔

Published: undefined

موصوفہ نے کہا کہ ان دفعات کی تنیسخ کے بعد کہا جا رہا تھا کہ اب جموں وکشمیر ملک کے ساتھ مل گیا جیسے یہ پہلے ملک کے ساتھ ملا ہوا نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کہا جا رہا تھا کہ جموں وکشمیر پسماندہ ہے جبکہ ہم کئی علاقوں سے بہت آگے ہیں لیکن اگر ہمارے اقتصادیات پر اسی طرح حملے جاری رہے تو ہماری حالت بدتر ہوسکتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined