قومی خبریں

ہنڈن برگ معاملہ: ’ایس ای بی آئی کو دوسرا ایس بی آئی نہیں بنانا چاہئے‘، جے رام رمیش

جے رام رمیش نے کہا ہے کہ امید ہے کہ ایس ای بی آئی آج اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کرے گا۔ وہ الیکشن کی تاریخ سے آگے تک وقت بڑھانے کے لیے کوئی اور ایکسٹنشن نہیں مانگے گا۔

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش /&nbsp; تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش /  تصویر: آئی اے این ایس

 

کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے ہنڈن برگ رپورٹ معاملے میں ایک بار پھر ایس ای بی آئی پر سوال اٹھائے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر انہوں نے لکھا ہے کہ ’’گزشتہ سال ہنڈن برگ کی رپورٹ میں موڈانی گروپ کے خلاف اسٹاک میں ہیرا پھیری اور سیکیورٹیز قوانین کی خلاف ورزی کے سنگین الزامات لگائے گئے تھے۔ ایس ای بی آئی کو ان الزامات پر 14 اگست 2023 تک رپورٹ پیش کرنی تھی۔ توسیع کے بار بار مطالبات کے بعد سپریم کورٹ نے ایس ای بی آئی کو آج 3 اپریل 2024 تک کا وقت دیا تھا۔ ہمیں امید ہے کہ ایس ای بی آئی آج اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کرے گا۔ وہ انتخابات کی تاریخ سے آگے تک وقت بڑھانے کے لیے کوئی اور ایکسٹنشن نہیں مانگے گا۔‘‘

Published: undefined

جے رام رمیش نے مزید کہا ہے کہ ’’ایس ای بی آئی کو دوسرا ایس بی آئی نہیں بننا چاہیے۔ اسے وہی غلطی نہیں دہرانی چاہیے۔ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ ایس ای بی آئی کا دائرہ اختیار محدود ہے، صرف جے پی سی ہی موڈانی گھوٹالے کی سچائی کو پوری طرح سے بے نقاب کر سکتی ہے۔ ’ہم اڈانی کے ہیں کون‘ (HAHK) سیریز کے تحت وزیر اعظم سے پوچھے گئے 100 سوالات کی سیریز میں ہم نے مسلسل جے پی سی کا مطالبہ کیا تھا۔ آئندہ 3 ماہ کے بعد جے پی سی ایک حقیقت ہوگی۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ گزشتہ سال 24 جنوری کو امریکی شارٹ سیلنگ فرم ہنڈن برگ نے اڈانی گروپ کے خلاف کئی سنگین الزامات لگائے تھے۔ اڈانی گروپ نے ان الزامات کو جھوٹا اور من گھڑت قرار دیا تھا لیکن اس کے بعد اڈانی گروپ کو بڑا جھٹکا لگا تھا۔ اڈانی گروپ کی تمام کمپنیوں کے شیئر بہت نیچے گر گئے تھے۔ اپوزیشن پارٹیوں نے بھی اس حوالے سے حکومت پر الزام عائد کیا تھا۔ اس کے بعد یہ معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے کی تحقیق کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined