بمبئی ہائی کورٹ نے 22 اگست کو ایک اہم سماعت کےد وران مہاراشٹر اسٹیٹ کو آپریٹو بینک میں ہوئے 1000 کروڑ روپے گھوٹالہ کے تعلق سے نیشنلسٹ کانگیس پارٹی (این سی پی) کے صدر شرد پوار اور سابق نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار سمیت 70 دیگر لوگوں کے خلاف پانچ دن کے اندر ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔ جسٹس ایس سی دھرمادھیکاری اور جسٹس ایس کے شندے کی بنچ نے پہلی نظر میں ثبوتوں کی بنیاد پر اکونومک آفنس وِنگ (ای او ڈبلیو) کے افسران کو متعلقہ قانون کے تحت کارروائی کرنے کو کہا۔
Published: 23 Aug 2019, 10:10 AM IST
ممبئی کے سریندر ایم اروڑا کے ذریعہ داخل مفاد عامہ عرضی میں دونوں پوار لیڈران کے علاوہ این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل سمیت کئی مشہور لیڈروں، سرکاری اور بینک افسران کے نام شامل ہیں۔ ان پر ریاست کے سرکردہ کو آپریٹو بینک کو 2007 سے 2011 کے درمیان 1000 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
Published: 23 Aug 2019, 10:10 AM IST
اس سے قبل مہاراشٹر کو آپریٹو سوسائٹز ایکٹ کے تحت ایک نیم عدالتی جانچ کمیٹی نے اس معاملے میں پوار اور دیگر کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ نیشنل بینک فار ایگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ (نابارڈ) نے بھی ایم ایس سی بی کی جانچ کی تھی، جس میں انکشاف ہوا تھا کہ چینی ملوں اور کپاس ملوں کو بینکنگ اور آر بی آئی کے کئی ضابطوں کی دھجیاں اڑا کر اندھا دھند طریقے سے قرض بانٹے گئے، جنھیں لوٹایا نہیں گیا۔
Published: 23 Aug 2019, 10:10 AM IST
اروڑا کے ذریعہ جانچ کے نتیجے اور شکایتوں کو داخل کرنے کے باوجود اس معاملے میں کسی کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی گئی، جس کے بعد انھوں نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔
Published: 23 Aug 2019, 10:10 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Aug 2019, 10:10 AM IST
تصویر بشکریہ جمال عباس فہمی
تصویر: سوشل میڈیا