راجیہ سبھا میں اپنی بات رکھتے ہوئے سنجے راؤت، ویڈیو گریب
’’آپ لوگ مسلمانوں کی ملکیت کے رکھوالے بنے ہو۔ آپ خاموش نہیں بیٹھیں گے، آپ مسلمانوں کی زمین فروخت کر کے ہی بیٹھیں گے۔ ایودھیا میں 13 ہزار ایکڑ زمین کا گھوٹالہ ہو گیا ہے۔ کیدارناتھ میں 300 کروڑ روپے کا سونا غائب ہو گیا ہے۔ ہندوؤں کی زمین کی تو حفاظت کر نہیں پا رہے ہیں، اور مسلمانوں کی بات کر رہے ہیں۔‘‘ یہ بیان آج راجیہ سبھا میں وقف ترمیمی بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے شیوسینا یو بی ٹی لیڈر سنجے راؤت نے دیا۔ انھوں نے مرکزی حکومت اور بی جے پی کو زوردار انداز میں ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وقف ترمیمی بل صرف اصل ایشوز سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، اس سے مسلمانوں کا کوئی فائدہ نہیں ہونے والا۔
Published: undefined
وقف ترمیمی بل پر اپنی رائے ظاہر کرتے ہوئے سنجے راؤت نے کہا کہ ’’حکومت نے ٹرمپ کے ٹیرف اعلان والے دن قصداً اس بل کو پارلیمنٹ میں پیش کیا۔ یہ توجہ ہٹانے کی کوشش جیسی ہے۔ آپ غریب مسلمانوں کی بات کر رہے ہیں، آپ ہی لوگ ہیں جو مسلمانوں کو چور بولتے ہیں۔ آپ کے ذریعہ مسلمانوں سے متعلق طرح طرح کی باتیں کہی جاتی ہیں۔ بٹیں گے تو کٹیں گے جیسے نعرے دیتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
دوسری طرف آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے اس بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ’’میں جانتا ہوں کہ آج دونوں ہی فریق (برسراقتدار اور حزب اختلاف) تیاریوں کے ساتھ آئے ہیں۔ ہم (حزب اختلاف) گردنوں کے ساتھ اور وہ آریوں کے ساتھ ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’آج ملک کا ماحول کیسا ہے، اس پر ایک نظر ڈالی جائے۔ گاہے بگاہے کسی پرانی مسجد کے نیچے کچھ چیزیں تلاش کی جاتی ہیں۔ اس طرح کے ماحول میں آپ کے بل کا مواد اور نیت سوالیہ نشان کھڑے کرتی ہے۔ آپ لوگ اکثر یہ سوچتے ہیں کہ اکثریت ہے تو ساری سمجھداری آپ کے پاس ہے۔‘‘
Published: undefined
عآپ رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے بھی برسراقتدار طبقہ کو وقف ترمیمی بل کے لیے ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے اس بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ حکومت لوگوں کے آئینی حقوق کو چھین رہی ہے۔ یہ بل مذہبی جائیدادوں کو قبضہ کرنے کی ناپاک سازش ہے۔ اس بل پر کسی کو بھی خوش ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘ مزید وضاحت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’آج وقف کی جائیدادوں پر قبضہ ہو رہا ہے، کل باقی مذاہب کے لوگوں کی جائیدادوں پر قبضہ کیا جائے گا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined