قومی خبریں

ساکشی ملک کا ایک بار پھر احتجاج کا انتباہ، مودی حکومت سے برج بھوشن کے ساتھیوں کو برطرف کرنے کا مطالبہ

ساکشی ملک نے کہا کہ میں حکومت سے درخواست کرتی ہوں کہ برج بھوشن سے جڑے لوگوں کو ریسلنگ فیڈریشن سے نکال کر کسی ایسے شخص کی تقرری کی جائے جو صاف شبیہ والا اور قابل ہو

<div class="paragraphs"><p>ساکشی ملک (دائیں)، فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

ساکشی ملک (دائیں)، فائل تصویر / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: ہندوستان کی سابق خاتون ریسلر ساکشی ملک نے ایک بار پھر احتجاج کا انتباہ دیا ہے۔ ساکشی ملک نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے حکومت سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے تمام ساتھیوں کو جلد از جلد برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔ ایسا نہ کئے جانے کی صورت میں انہوں نے کہا ہے کہ دوبارہ احتجاج کیا جائے گا۔ ساکشی نے برج بھوشن سنگھ کے بیٹے کرن بھوشن سنگھ کو اتر پردیش ریسلنگ ایسوسی ایشن کا صدر بنائے جانے کی بھی مخالفت کی۔

Published: undefined

اولمپک میڈلسٹ ساکشی ملک نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ کل انہیں معلوم ہوا کہ سنجے سنگھ نے یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ (یو ڈبلیو ڈبلیو) کے ساتھ کچھ ساز باز کر کے معطلی ختم کرا لی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’میں ریسلنگ سے ریٹائر ہو چکی ہوں لیکن میں برج بھوشن اور ان کے لوگوں کو فیڈریشن چلانے اور خواتین پہلوانوں کو ہراساں نہیں کرنے دوں گی۔‘‘

Published: undefined

ان کا مزید کہنا تھا، ’’آئندہ چند روز میں ہم احتجاج میں شامل تمام لوگوں سے بات کریں گے اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ میں حکومت سے درخواست کرتی ہوں کہ برج بھوشن سے وابستہ لوگوں کو ریسلنگ فیڈریشن سے ہٹا کر کسی ایسے شخص کو اعلیٰ عہدے پر فائز کیا جائے جو صاف شبیہ والا ہو اور قابل ہو۔‘‘

Published: undefined

خیال رہے کہ یو ڈبلیو ڈبلیو نے ہندوستان پر سے عارضی معطلی اٹھا لی ہے۔ تاہم ریسلنگ فیڈریشن کو تحریری یقین دہانی کرانے کی ہدایت کی گئی ہے کہ بجرنگ پونیا، ساکشی ملک اور ونیش پھوگٹ کے خلاف کوئی امتیازی قدم نہیں اٹھایا جائے گا۔ گزشتہ سال اگست میں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کی جانب سے مقررہ وقت میں انتخابات نہ کرانے کی وجہ سے یو ڈبلیو ڈبلیو کے ذریعے ریسلنگ فیڈریشن پر معطلی عائد کر دی گئی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined