قومی خبریں

پرگیہ ٹھاکر کو لوک سبھا میں پہلے ہی دِن اپوزیشن کی مخالفت کا کرنا پڑا سامنا

بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرگیہ ٹھاکر نے حلف لیتے وقت اپنے نام کے ساتھ چنمیانند اودھیشانند گری بھی جوڑ دیا جس پر اپوزیشن لیڈران نے ہنگامہ کیا اور پروٹیم اسپیکر نے بھی اس سلسلے میں وضاحب طلب کی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

عام انتخابات کے دوران ناتھو رام گوڈسے کے متعلق دئے گئے بیان کی وجہ سے تنازعہ کا شکار بی جے پی کی ممبر پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو آج لوک سبھا میں پہلے ہی دن اس وقت اپوزیشن کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے حلف لیتے وقت اپنے نام کے ساتھ چنمیانند اودھیشانند گری بھی جوڑ دیا۔

Published: 17 Jun 2019, 11:10 PM IST

دو خواتین مارشلوں کی مدد سے لوک سبھا سکریٹری جنرل کے پاس حلف لینے پہنچیں سادھوی پرگیا نے سنسکرت زبان میں حلف لیتے ہوئے اپنے نام کے ساتھ چنمیانند اودھیشانند گری بھی جوڑا جس کی کانگریسی اراکین نے زبردست مخالفت کی۔ مخالفت کرنے والے اراکین کاکہنا تھاکہ بی جے پی رکن حلف سے متعلق ضابطہ کی خلاف ورزی کرکے اپنی مرضی سے چنمیانند اودھیشانند گری کا نام شامل کررہی ہیں۔

Published: 17 Jun 2019, 11:10 PM IST

پروٹیم اسپیکر ویریندر کمار نے اس پر سادھوی پرگیہ کی توجہ مبذول کی اورکہا کہ وہ ایشور یا صدق دلی کے نام پر حلف لیں۔ اس پر پہلی مرتبہ پارلیمنٹ پہنچیں سادھوی پرگیہ نے کہا کہ انہوں نے اپنا پورا نام سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر چنمیانند اودھیشانند گری ریکارڈ میں درج کرایا ہے اور انہوں نے کوئی غلط نہیں کیا لیکن کانگریس اراکین،اوبے دل رول‘ (ضابطہ کی پابندی کریں) کہتے ہوئے ہنگامہ کرنے لگے۔

Published: 17 Jun 2019, 11:10 PM IST

پروٹیم اسپیکر نے لوک سبھا سکریٹریٹ کے ملازمین سے سادھوی کو دیا گیا الیکشن کمیشن کا سرٹیفکٹ مانگا لیکن وہ وہاں دستیاب نہیں تھا۔ ہنگامہ کے دوران ہی سادھوی پرگیہ نے اپوزیشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ’’کم سے کم ایشور کے نام پر حلف تو لینے دو“ لیکن ہنگامہ کرنے والے اراکین نہیں مانے پھر پروٹیم اسپیکر کو اپنی سیٹ پر کھڑا ہونا پڑا۔ انہوں نے ہنگامہ کرنے والے اراکین کو یقین دلایا کہ وہ معاملے کا نوٹس لیں گے اور جو نام الیکشن سرٹیفکٹ میں درج ہوگا وہی ریکارڈ میں بھی جائے گا۔ کانگریس اراکین اس وقت تک ہنگامہ کرتے رہے جب تک سکریٹری جنرل نے پروٹیم اسپیکر کو دوسرے رکن کو حلف لینے کے لئے بلانہیں لیا۔

Published: 17 Jun 2019, 11:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 17 Jun 2019, 11:10 PM IST