
عدالت / آئی اے این ایس
سبریمالا میں سونا چوری معاملے میں پولیس کی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) نے اہم کارروائی کرتے ہوئے اسمارٹ کرئیشن کمپنی کے سی ای او پنکج بھنڈاری اور بیلاری کے زیورات کے تاجر گووردھنن کو گرفتار کر لیا ہے۔ دونوں ملزمان کو عدالت میں پیش کیے جانے کے بعد 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔
دونوں گرفتار افراد کو جمعہ کی رات کولم میں مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا گیا۔ تفتیشی ایجنسیوں کے مطابق، پنکج بھنڈاری کی کمپنی نے سبریمالا کے دوارپالک شلپ سے نکالا گیا سونا الگ کرنے کا کام انجام دیا، جبکہ الگ کیا گیا سونا گووردھنن نے خریدا۔ اس کیس میں اب تک مجموعی طور پر 9 افراد کی گرفتاری عمل میں آ چکی ہے۔
Published: undefined
ایس آئی ٹی کی حالیہ تیز رفتار کارروائی کی ایک بڑی وجہ کیرلہ ہائی کورٹ کی سخت ریمارکس ہیں، جہاں عدالت نے تفتیش میں تاخیر اور منتخب انداز میں کارروائی پر شدید ناراضگی ظاہر کی تھی۔ عدالت کی سرزنش کے بعد جانچ کا عمل مزید فعال ہو گیا ہے۔
تحقیقات کے مطابق، دوارپالک مورتیوں پر جڑی سونے کی پلیٹوں کو پہلے الگ کیا گیا اور پھر انہیں چینئی بھیجا گیا، جہاں اسمارٹ کری ایشن کے پاس یہ سونا پہنچا۔ وہیں سونے کو الگ کر کے خالص بنایا گیا اور بعد ازاں ایک دلال کلپیش کے ذریعے گووردھنن کو فروخت کر دیا گیا۔
Published: undefined
تفتیش کے دوران ایس آئی ٹی نے پہلے بیلاری میں گووردھنن کی دکان پر چھاپہ مار کر 800 گرام سے زیادہ سونا برآمد کیا تھا۔ جانچ افسران نے عدالت کو بتایا کہ اسمارٹ کری ایشن نے ابتدائی مرحلے میں مکمل عدم تعاون کا مظاہرہ کیا۔ کمپنی کے عہدیداروں نے بار بار یہ مؤقف اختیار کیا کہ فیکٹری میں آگ لگنے سے تمام ریکارڈ جل گئے ہیں اور صرف ایک ایکسل شیٹ فراہم کی گئی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ سونے کی پلیٹیں 29 اگست کو موصول ہوئیں۔
ایس آئی ٹی نے یہ بھی بتایا کہ جب رجسٹر طلب کیے گئے تو کہا گیا کہ وہ بھی ضائع ہو چکے ہیں، جس سے جان بوجھ کر شواہد چھپانے کا خدشہ مزید مضبوط ہوا۔ پنکج بھنڈاری نے ابتدا میں جانچ ایجنسیوں اور عدالت کے سامنے کہا تھا کہ ان کی فرم صرف خالص دھات کی چادروں پر سونے کی پلیٹنگ کرتی ہے، نہ کہ پہلے سے سونے سے ملمع شدہ اشیا پر، تاہم یہ دعویٰ تفتیش کے دوران غلط ثابت ہوا۔ بعد ازاں انہیں ترواننت پورم طلب کر کے باضابطہ طور پر گرفتار کیا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined