
تصویربشکریہ آئی اے این ایس
روس کے صدر ولادیمیر پوتن ہندوستان کا دو روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد واپس ماسکو پہنچ گئے ہیں۔ پوتن کا ہندوستان کا دورہ اہم تھا۔ اس دوران دونوں ممالک کے درمیان کل 19 معاہدوں پر دستخط ہوئے۔روس نے اعلان کیا کہ وہ ہندوستان کو خام تیل، قدرتی گیس، ریفائننگ، پیٹرو کیمیکل اور جوہری آلات کی فراہمی جاری رکھے گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مغربی ممالک کے دباؤ کے باوجود ہندوستان اور روس کے درمیان توانائی کے شعبے میں اور بھی زیادہ تعاون دیکھنے کو مل سکتا ہے اور ہندوستان روس سے خام تیل کی خریداری جاری رکھ سکتا ہے۔
Published: undefined
دونوں ممالک کے درمیان دوسرا بڑا اعلان سول نیوکلیئر سیکٹر میں تعاون بڑھانے کا تھا۔ اس وقت ہندوستان میں زیادہ تر مقامات پر کوئلے سے بجلی پیدا ہوتی ہے لیکن اب ہم چھوٹے نیوکلیئر ری ایکٹر پلانٹس بھی لگانا چاہتے ہیں اور روس اس میں ہماری مدد کرنے والا ہے اور یہ کوئی چھوٹی بات نہیں ہے۔ روس کو اس ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما تصور کیا جاتا ہے اور اب اس شعبے میں روس کی مزید مدد سے ہندوستان 2047 تک چھوٹے نیوکلیئر ری ایکٹرز سے 100 گیگا واٹ بجلی پیدا کرنے کا ہدف حاصل کر سکتا ہے جب کہ اس وقت ہم صرف آٹھ گیگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے قابل ہیں۔
Published: undefined
ہندوستان اور روس کے درمیان تیسرا بڑا اعلان یہ ہے کہ دونوں ممالک اپنی باہمی تجارت کو 100 بلین ڈالر یا 9 لاکھ کروڑ روپے تک بڑھا دیں گے۔ اس وقت دونوں ممالک کے درمیان سالانہ تجارت 5 لاکھ 80 ہزار کروڑ روپے کی ہے جس میں ہندوستان کو نمایاں خسارے کا سامنا ہے۔ ہندوستان روس سے 5 لاکھ 39 ہزار کروڑ روپے کا سامان خریدتا ہے، جب کہ روس کو صرف 41 ہزار کروڑ روپے کا سامان بیچتا ہے۔
Published: undefined
اس میٹنگ کے دوران یہ بھی اعلان کیا گیا کہ روس ہندوستانیوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع فراہم کرے گا۔ روس رقبے کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے لیکن اس کی آبادی صرف 150 ملین ہے۔ اب وہاں مزدوروں کی نمایاں کمی ہے، جس کی وجہ سے روس کو ہندوستانی مزدوروں کی ضرورت ہے۔ آج، روس سالانہ 10 لاکھ ہندوستانیوں کو ملازمت دینے کے لیے تیار ہے۔
Published: undefined
ہندوستان اور روس کے درمیان خلائی شعبے کے حوالے سے بھی ایک معاہدہ طے پایا، جس کے تحت دونوں ممالک انسانی خلائی مشن پر مل کر کام کریں گے، اور نیوی گیشن، ڈیپ اسپیس، اور راکٹ انجنوں کی ترقی میں بھی تعاون بڑھے گا۔ صدر پوتن نے بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہندوستان کی مستقل نشست کے لیے اپنی حمایت کا وعدہ کیا ہے، اور روس 2026 میں ہندوستان کی برکس کی صدارت کی حمایت کرتا ہے۔
Published: undefined
دونوں ممالک کے درمیان دہشت گردی کے خلاف ایک معاہدہ بھی طے پا گیا ہے اور صدر پوتن نے کہا ہے کہ وہ دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام اور اس کی منظوری کے لیے ہندوستان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ اس میٹنگ میں یہ بھی اعلان کیا گیا کہ ہندوستان اور روس کے درمیان زیادہ تر تجارت ہندوستانی کرنسی، روپیہ اور روسی کرنسی، روبل میں کی جائے گی۔
Published: undefined
تصویر: محمد التمش