نئی دہلی: مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے ہفتہ کو اروناچل پردیش میں فوجیوں کے ساتھ اپنی ایک تصویر ٹوئٹ کی۔ اس کے بعد کانگریس نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصویر 3 سال پرانی ہے۔ ٹویٹس کی ایک سیریز میں رجیجو نے اروناچل پردیش سے تصاویر اور ویڈیوز پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اروناچل پردیش مکمل طور پر محفوظ ہے۔‘‘
Published: undefined
اپنے ٹوئٹ میں رجیجو نے انڈین آرمی کے جوانوں کے ساتھ اپنی تصویر پوسٹ کی اور کہا ’’اروناچل پردیش کے توانگ میں یانگتسے کا علاقہ بہادر ہندوستانی فوجیوں کی مناسب تعیناتی کی وجہ سے اب مکمل طور پر محفوظ ہے۔‘‘
ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے چومی گیاتسے کا ایک خوبصورت منظر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ’’یہ ایک شاندار نظارہ ہے جو یانگسے کے بالکل نیچے واقع ہے۔ اسے چومی گیاتسے کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ 108 مقدس پانی کے چشمے ہیں جو بلند پہاڑوں سے نکلتے ہیں۔ اسے گرو مدماسمبھاو کی برکت قرار دیا جاتا ہے۔‘‘
Published: undefined
اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش نے مبینہ طور پر 2019 کی وہی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا، ’’اگر مجھے یاد ہے تو یہی تصویر تین سال پہلے بھی ڈالی گئی تھی۔‘‘
وہیں، کانگریس لیڈر سپریا شرینیت نے ایک ٹوئٹ میں کہا [’کم از کم 2019 کی تصویر نہیں لگائی جانی چاہیے تھی۔‘‘ اسی کو ریٹویٹ کرتے ہوئے رمیش نے کہا، ’’شیم لیس ڈسٹورین (بے شرم بگاڑ)۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined