قومی خبریں

کشمیر میں پابندیاں مزید سخت، کیا '5 اگست' کا ہے خوف!

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کورونا کیسز میں اضافے کی وجہ سے لاک ڈاؤن کو مزید سخت کیا گیا ہے تاہم سرکاری ملازمین اور تعمیری کام پابندیوں سے مستثنیٰ ہیں۔

سری نگر، تصویر یو این آئی
سری نگر، تصویر یو این آئی 

سری نگر: جموں و کشمیر انتظامیہ نے بظاہر پانچ اگست 2019 کے فیصلوں کی پہلی برسی کے پیش نظر وادی کشمیر میں جاری کورونا لاک ڈاؤن کو مزید سخت کردیا ہے تاہم سرکاری عہدیداروں کا کہنا ہے کہ کورونا کیسز میں اضافہ پابندیوں میں سختی کی بینادی وجہ ہے۔ بتادیں کہ پابندیوں کا سخت اطلاق پانچ اگست کی پہلی برسی سے دو روز قبل کیا جارہا ہے۔

Published: undefined

ادھر وادی میں پبلک ٹرانسپورٹ کورونا لاک ڈاؤن کا پہلا مرحلہ شروع ہونے سے ہی بند ہے تاہم نجی ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل جاری ہے۔ یو این آئی کے ایک نامہ نگار نے سری نگر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ پابندیوں میں مزید سختی کی گئی ہے اور سڑکوں پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پائین شہر کی اہم سڑکوں پر خار دار تار بچھا دی گئی ہے تاہم لوگوں کو پیدل چلنے پھرنے کی اجازدت دی جا رہی ہے۔ پائین شہر کے علاوہ بعض مضافاتی علاقوں بھی سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔

Published: undefined

موصوف نے کہا کہ سول لائنز میں تاریخی لاک چوک میں واقع گھنٹہ گھر کو سیل کیا گیا ہے اور اس کی طرف جانے والی سڑکوں کو بند کردیا گیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کورونا کیسز میں اضافے کی وجہ سے لاک ڈاؤن کو مزید سخت کیا گیا ہے تاہم سرکاری ملازمین اور تعمیری کام پابندیوں سے مستثنیٰ ہیں۔ وادی کے اضلاع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ان میں بھی سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ پیر کو سڑکوں پر نجی گاڑیوں کی آمدورفت محدود کردی گئی جبکہ دکانداروں کو اپنی دکانیں کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

Published: undefined

دریں اثنا پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی نے وادی میں سیکورٹی کے انتظامات میں اضافے کے پیش نظر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ 'وادی میں اچانک سخت حفاطتی انتظامات کیے گئے ہیں اس لئے نہیں کہ آنے والے دنوں میں کورونا وبا زیادہ تیز ہوگی بلکہ سیکورٹی اس لئے بڑھائی جارہی ہے کہ لوگوں کے غصے اور ناراضگی کو چھپائے رہنے کو یقینی بنایا جاسکے'۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ مرکزی سرکار نے سال گزشتہ پانچ اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کی تنیسخ اور ریاست کو دو حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلے لئے تھے جس سے ایک روز قبل وادی میں نہ صرف تمام تر مواصلاتی خدمات معطل کر دی گئی تھیں بلکہ لوگوں کی نقل و حمل پر سخت پابندیاں عاید کر دی گئی تھیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined