قومی خبریں

پروموشن میں ریزرویشن: سپریم کورٹ کا معیار میں رعایت دینے سے انکار

جسٹس ایل ناگیشور راؤ، جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس بی آر گوئی کی بنچ نے کہا کہ ریزرویشن دینے سے پہلے نمائندگی کے ناکافی ہونے پر مقداری اعداد و شمار جمع کرنے کی ریاست پابند ہے

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
سپریم کورٹ / آئی اے این ایس 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز نمائندگی سے متعلق حقیقی اعداد و شمار جمع کیے بغیر درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل طبقات سے تعلق رکھنے والے ملازمین کی ترقی میں ریزرویشن دینے کے معیار میں کسی قسم کی نرمی کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

جسٹس ایل ناگیشور راؤ، جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس بی آر گوئی کی بنچ نے کہا کہ ریزرویشن دینے سے پہلے نمائندگی کے ناکافی ہونے پر مقداری اعداد و شمار جمع کرنے کی ریاست پابند ہے۔

Published: undefined

سپریم کورٹ نے درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل سے تعلق رکھنے والے ملازمین کو ترقی میں ریزرویشن کا فائدہ دینے کے لئے ایم ناگراج (2006) اور جرنیل سنگھ (2018) کی آئینی بنچ کے فیصلے میں درج معیار کو کم کرنے سے انکار کر دیا ۔ ان فیصلوں میں کہا گیا ہے کہ وقتاً فوقتاً جائزے کے بعد نمائندگی کے ناکافی ہونے کا اندازہ لگانے کے لیےمقداری ڈیٹا اکٹھا کرنا لازمی ہے۔ اس معاملے میں، مرکزی حکومت کی طرف سے نظرثانی کی مدت مقرر کی جانی چاہیے۔ مسٹر ناگراج کے فیصلے نے ریزرویشن دینے کے لیے مقداری اعداد و شمار، نمائندگی کی معقول مقدار اور انتظامیہ کی کارکردگی پر مجموعی اثر جیسی شرائط مقرر کی تھیں۔

Published: undefined

عدالت عظمیٰ نے یہ بھی کہا کہ عہدوں کے بارے میں ریزرویشن کے لیے مقداری ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے کیڈر کو ایک یونٹ کے طور پر اجازت دینا بے معنی ہوگا۔ اگرچہ عدالت نے نمائندگی کے ناکافی ہونے کو مقرر کرنے کے لئے معیارات کا اندازہ لگانے کی ذمہ داری ریاستوں کو پر چھوڑ دی۔ بنچ نے کہا ہے کہ وہ مختلف ریاستوں سے متعلق معاملات اور مرکز کی عرضی پر آئندہ 24 فروری کو غور کرے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined