قومی خبریں

این جی اوز کے آکسیجن سلنڈروں کی ریفلنگ پر پابندی نہیں بلکہ اس عمل کو منظم کیا جا رہا ہے: ضلع مجسٹریٹ سری نگر

سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی ان خبروں کہ انتظامیہ این جی اوز کو آکسیجن سلنڈروں کی ریفلنگ سے روک رہی ہے، کو ضلع مجسٹریٹ سری نگر اعجاز اسد نے گمراہ کن قرار دیا ہے

آکسیجن سلنڈر / یو این آئی
آکسیجن سلنڈر / یو این آئی 

سری نگر: سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی ان خبروں کہ انتظامیہ این جی اوز کو آکیسجن سلنڈروں کی ریفلنگ سے روک رہی ہے، کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ سری نگر اعجاز اسد نے کہا ہے کہ در اصل ضرورت مند مریضوں کو فوری طور آکیسجن فراہم کرنے کے عمل کو منظم کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ایسا بالکل نہیں کیا جا رہا ہے بلکہ ایک موزوں میکانزم کی وساطت سے مریضوں کو آکیسجن کی بلا خلل فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

قبل ازیں موصوف ضلع مجسٹریٹ نے ایک ایڈوائزری جاری کی تھی جس میں ضلع کے تمام آکسیجن منی فیکچرنگ یونٹوں کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ این جی اوز اور پرائیویٹ سوسائیٹیز کے آکیسجن سلندڑس کی ریفلنگ بند کریں۔

Published: undefined

ایڈوائزری میں ان یونٹوں کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ سرکاری ہسپتالوں کو آکسیجن سپلائی کریں جبکہ پرائیوٹ سوسائٹیز، این جی اوز کو ضلع مجسٹریٹ سے منظوری حاصل کرنے کے بعد ہی آکیسجن سلنڈروں کی ریفلنگ کر سکتے ہیں۔

اعجاز اسد نے جمعے کو اس ایڈوائزری کی وضاحت میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'زیادہ ضرورت مند مریضوں کو مناسب آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اس عمل کو منظم کیا گیا ہے۔ افواہ ایسی ہے کہ جیسے کسی کو ایسا کرنے سے روکا جا رہا ہے ایسا ہرگز نہیں ہے۔ دراصل ایک موزوں میکانزم سے مریضوں کو بلا خلل آکیسجن فراہم کرنے کے عمل کو منظم کیا جا رہا ہے'۔

Published: undefined

قبل ازیں انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا: 'ایک پوسٹ اس دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے کہ انتظامیہ این جی اوز، پرائیویٹ باڈیز اور انفرادی سطح پر لوگوں کو آکسیجن سلنڈروں کی ریفلنگ سے روک رہی ہے۔ یہ دعویٰ گمراہ کن ہے۔ انتظامیہ نے، در اصل، اس عمل کو منظم کیا ہے تاکہ ضرورت مند مریضوں کو فوری طور آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے'۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined