فائل تصویر سوشل میڈیا
ملک میں پہلی مرتبہ سپریم کورٹ نے خود اپنے احاطے میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں منگوا کر ہریانہ کے پانی پت ضلع کے بوآنا لاکھو گرام پنچایت کے سرپنچ انتخاب کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرائی۔ اس تازہ گنتی کے بعد حیران کن طور پر نتیجے اُلٹ گئے اور موہت کمار کو منتخب سرپنچ اعلان کر دیا گیا۔ 2 سال 10 مہینے پہلے یعنی 2 نومبر 2022 کو اس کے نتیجے اعلان کیے گئے تھے۔ اس انتخاب میں کلدیپ سنگھ فاتح قرار دیے گئے تھے۔ موہت کمار نے نتیجوں کو چیلنج کرتے ہوئے ایڈیشنل سول جج (سینئر ڈویژن) مع ٹریبیونل پانی پت میں عرضی دائر کی تھی۔
Published: undefined
22 اپریل 2025 کو ٹریبیونل نے بوتھ نمبر 69 کی دوبارہ گنتی کیے جانے کا حکم دیا، جسے 7 مئی 2025 کو ڈپٹی کمشنر مع الیکشن آفیسر کے ذریعہ کیا جانا تھا۔ یکم جولائی 2025 کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے ٹریبیونل کا حکم منسوخ کر دیا۔ اس کے بعد موہت کمار سیدھے سپریم کورٹ پہنچے۔
Published: undefined
31 جولائی 2025 کو جسٹس سوریہ کانت، جسٹس دیپانکر دتّہ اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ کی بنچ نے سبھی بوتھوں کے ووٹوں کی گنتی کا حکم دیا۔ حکم میں کہا گیا کہ ڈپٹی کمشنر اور پانی پت کے ضلع الیکٹورل آفیسر سبھی ای وی ایم کو 6 اگست کی صبح 10 بجے سپریم کورٹ میں لائیں اور عدالت کے رجسٹرار کے ذریعہ دوبارہ گنتی کی جائے۔ ووٹوں کی گنتی کے پورے عمل کی ویڈیو ریکارڈنگ کے بھی حکم دیے گئے تھے۔ اس دوران دونوں فریقوں کے نمائندے موجود تھے۔
Published: undefined
گزشتہ 6 اگست کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہوئی، جس میں کُل 3767 ووٹ گنے گئے۔ موہت کمار کو 1051 ووٹ اور کلدیپ سنگھ کو 1000 ووٹ ملے۔ باقی بچے ووٹ دیگر امیدواروں کو گئے۔ ووٹوں کی گنتی سپریم کورٹ کی او ایس ڈی (رجسٹرار) کاویری نے کی اور رپورٹ پر دونوں فریقوں کے دستخط بھی ہوئے۔
Published: undefined
11 اگست2025 کو سپریم کورٹ نے رپورٹ کو منظور کرتے ہوئے کہا، ’’او ایس ڈی کی رپورٹ پر شبہ کی کوئی وجہ نہیں ہے کیونکہ پورے عمل کی ویڈیو گرافی کرائی گئی ہے اور نمائندوں کے ذریعہ دستخط کیے گئے ہیں۔‘‘
Published: undefined
ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ منسوخ کر دیا اور ڈپٹی کمشنر کو حکم دیا کہ دو دنوں میں موہت کمار کو منتخب امیدوار اعلان کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔ موہت کمار کو فوراً عہدہ سنبھالتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں میں لگ جانے کی اجازت دی گئی۔ اس دوران عدالت نے واضح کیا کہ اگر کوئی خاص تنازعہ ہے تو وہ الیکشن ٹریبیونل کے سامنے اٹھایا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined