قومی خبریں

معیشت کے جس خطرے سے میں آگاہ کر رہا تھا اس سے آر بی آئی بھی متفق: راہل گاندھی

راہل گاندھی کے ذریعہ بدھ کی صبح کیے گئے ٹوئٹ کے ساتھ انہوں نے ایک اخبار کی خبر بھی شیئر کی ہے، جس میں آر بی آئی کی رپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے۔

راہل گاندھی
راہل گاندھی 

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے معیشت کی بہتری کے حق میں ایک بار پھر مرکز میں برسراقتدار نریندر مودی حکومت کو مشورے دیئے ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا ہے کہ جس خطرے کے بارے میں میں کئی مہینوں سے انتباہ کر رہا تھا، اب اسے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے بھی قبول کر لیا ہے۔ راہل گاندھی نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے یہ بات کہی۔ بدھ کی صبح کیے گئے ٹوئٹ کے ساتھ راہل نے ایک اخبار کی خبر بھی شیئر کی ہے، جس میں آر بی آئی کی رپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے۔

Published: 26 Aug 2020, 10:40 AM IST

آر بی آئی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں کھپت کو شدید دھچکا لگا ہے، غریبوں کو زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے، لہذا معیشت کو پٹری پر آنے میں زیادہ وقت لگے گا۔ اس کے علاوہ راہل گاندھی کے ذریعہ شیئر کی گئی خبر میں یہ بھی لکھا ہے کہ حکومت نے کارپوریٹ ٹیکس کی شرح میں جو تخفیف کی گئی اس سے سرمایہ کاری کو فروغ نہیں ملا، بلکہ کمپنیوں نے اسے قرض میں کمی کرنے اور نقد بیلنس میں اضافہ کرنے میں اس تخفیف کو استعمال کیا۔

Published: 26 Aug 2020, 10:40 AM IST

آر بی آئی کی اس رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے راہل گاندھی نے ایک بار پھر حکومت کو تجاویز دی ہیں۔ راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا، ’’حکومت کو اب زیادہ خرچ کرنے کی ضرورت ہے، قرض دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ غریبوں کو پیسہ دیں، صنعتکاروں کا ٹیکس معاف نہ کریں۔ معیشت کو کھپت کے ذریعے دوبارہ شروع کریں۔''

Published: 26 Aug 2020, 10:40 AM IST

یہ مشورہ دیتے ہوئے راہل گاندھی نے مرکزی حکومت کو آئینہ دکھانے کی بھی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے اصل مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹانے سے غریبوں کی مدد نہیں ہوگی اور نہ ہی اس سے معاشی تباہی ختم ہو سکے گی۔

Published: 26 Aug 2020, 10:40 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 26 Aug 2020, 10:40 AM IST

,
  • دہلی کے بعد احمد آباد میں بھی اسکولوں کو بم کی دھمکی بھرا ای-میل موصول، پولیس تحقیقات شروع