قومی خبریں

رامپور: اعظم خان کے بیٹے عبد اللہ اعظم گرفتار، دھوکہ دہی کا الزام

سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنما اعظم خان کے بیٹے اور رکن اسمبلی عبد اللہ اعظم پر پولس نے غلط دستاویزات پیش کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنما اعظم خان کے بیٹے عبد اللہ اعظم کو پولس نے حراست میں لے لیا ہے۔ عبد اللہ کو جوہر یونیورسٹی میں تلاشی کے دوران حراست میں لیا گیا۔ سی او سٹی اپنی گاڑی میں رکن اسمبلی اعظم خان کو لے کر باہر گئے۔ عبد اللہ اعظم پر پاسپورٹ بنوانے کے لئے فرضی دستاویز پیش کرنے کا الزام ہے۔

Published: undefined

بی جے پی رہنما آکاش سکسینہ ہنی نے رکن اسمبلی عبد اللہ اعظم کے خلاف دھوکہ دہی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ آکاش نے عبداللہ کے پاسپورٹ کو ضبط کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ عبد اللہ اعظم پر الزام ہے کہ ان کے دستاویزات میں ان کی دو یوم پیدائش درج ہیں۔ عبد اللہ اعظم کے خلاف سول لائنز کوتوالی میں رپورٹ درج کرائی گئی ہے۔

Published: undefined

پولس لائن جاتے وقت رکن اسمبلی عبد اللہ اعظم نے اسے برسراقتدار پارٹی بی جے پی کی بدلے اور ڈرانے کی کاروائی قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ حکومت تعلیمی ادارے کو برباد کرنا چاہتی ہے

پولس کو دی گئی شکایت میں آکاش سکسینہ نے الزام لگایا ہے کہ عبداللہ اعظم کے تعلیمی دستاویز ہائی اسکول، بی ٹیک اور ایم ٹیک میں یوم پیدائش یکم جنوری 1993 درج ہے جبکہ پاسپورٹ میں 30 ستمبر 1990 ظاہر کی گئی ہے۔ پاسپورٹ کو کاروبار اور پیشہ کے لئے بھی استعمال کیا جا رہا ہے اور بیرون ملک سفر کے لئے بھی۔ شناختی کارڈ اور مالی فائدہ کے لئے تعلیمی اداروں کی منظوری میں بھی استعمال کیا گیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ اعظم خان کے خلاف حکومت اور پولس کی طرف سے یکے بعد دیگرے کارروائی کی جا رہی ہے۔ گزشتہ روز ان کی جوہر یونیورسٹی میں واقع ممتاز لائبریری میں چھاپہ ماری کرتے ہوئے پولس نے سو سے زیادہ نادر کتابیں ضبط کر لی تھیں ۔ پولس کا الزام ہے کہ لائربیری میں چوری کی کتابیں رکھی گئی تھی۔ اس معاملہ میں 4 ملازمین کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔

Published: undefined

قبل ازیں اعظم خان کو یوگی حکومت نے زمین مافیا قرار دے دیا۔ اس کے علاوہ ضلع انتظامیہ نے جوہر ٹرسٹ کو دی گئی دو بلڈنگوں، مدرسہ عالیہ اور دار العلوم کی لیز کو منسوخ کرنے کی سفارش حکومت سے کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined