سپریا شرینیت، تصویر @INCIndia
دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے کالکاجی سے بی جے پی کے امیدوار رمیش بدھوڑی نے کانگریس کی رکنِ پارلیمنٹ پرینکا گاندھی کے خلاف ایک قابل اعتراض بیان دیا ہے، جس پر کانگریس نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ بدھوڑی کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ اگر بی جے پی اقتدار میں آئی تو وہ کالکاجی کی تمام سڑکوں کو ’پرینکا گاندھی کے گالوں‘ جیسا بنا دیں گے۔ ان کے اس بیان پر کانگریس نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور اسے بی جے پی کی خواتین مخالف ذہنیت کا مظہر قرار دیا۔
Published: undefined
کانگریس کی رہنما سپریا شرنیت نے بدھوڑی کے بیان پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ یہ نہ صرف شرمناک ہے بلکہ خواتین کے بارے میں ان کی گھٹیا ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیان بی جے پی کی سوچ کو بے نقاب کرتا ہے، جو ہمیشہ خواتین کی عزت و وقار کو پامال کرتی ہے۔ سپریا نے مزید کہا کہ بدھوڑی نے پہلے بھی اپنے ساتھی ارکان پارلیمنٹ کے بارے میں غلیظ زبان استعمال کی تھی، مگر ان پر کبھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
Published: undefined
سپریا شرنیت نے مزید کہا کہ بی جے پی کی خواتین رہنماؤں کو اس طرح کے بیانات کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سربراہ جے پی نڈا اور وزیرِ اعظم نریندر مودی سے اس پر ردعمل دینے کی درخواست کی۔ کانگریس نے مطالبہ کیا کہ بی جے پی اپنے رہنما کے اس گھٹیا بیان پر معافی مانگے۔
Published: undefined
کانگریس کے ایک اور رہنما پون کھیڑا نے بھی بی جے پی کے رہنما پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بدھوڑی کا یہ بیان ان کی گھٹیا ذہنیت اور آر ایس ایس کے اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔ کھیڑا نے کہا کہ یہ بیان خواتین کے خلاف نفرت کا مظاہرہ ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی کس حد تک خواتین کے تئیں اپنی ناپاک سوچ رکھتی ہے۔
Published: undefined
کانگریس نے اس بات پر زور دیا کہ بی جے پی کے رہنماؤں کو اس بیان پر وضاحت دینی چاہیے اور خواتین کے بارے میں بی جے پی کی سوچ کی حقیقت سامنے لانی چاہیے۔ اس وقت کانگریس پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ بی جے پی کے اس رویے کے خلاف بھرپور تحریک چلائے گی تاکہ خواتین کے حقوق کی حفاظت کی جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined