بابا رام دیو (فائل)، تصویر آئی اے این ایس
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعہ ہندوستان پر 50 فیصد ٹیرف لگائے جانے کے بعد سے ملک میں امریکہ کے خلاف زبردست ناراضگی پیدا ہو گئی ہے۔ ملک میں پیپسی، کوکا کولا، سب وے، کے ایف سی اور میک ڈونالڈس جیسی بڑی امریکی کمپنیوں کی مخالفت کی مانگ اٹھنے لگی ہے۔ خبروں کے مطابق یوگ گرو بابا رام دیو نے ہندوستانیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ امریکی مصنوعات کا پوری طرح بائیکاٹ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بھی ہندوستانی پیپسی، کوکا کولا، سب وے، کے ایف سی یا میک ڈونالڈس کی دکانوں پر دکھائی نہیں دینا چاہیے۔ اتنا بڑا بائیکاٹ ہونا چاہیے کہ امریکہ میں ہلچل پیدا ہو جائے۔
Published: undefined
امریکی مصنوعات کی ہندوستان ہی نہیں بلکہ فرانس، برطانیہ اور کینیڈا جیسے ملکوں میں بھی بائیکاٹ کی لہر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ہندوستان کی 1.5 ارب کی آبادی اگر امریکی کمپنیوں سے دوری بنا لیتی ہے تو ان برانڈس کو بھاری نقصان جھیلنا پڑ سکتا ہے۔
Published: undefined
وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی لوگوں سے ’سودیسی اپناؤ-لوکل بڑھاؤ‘ کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی پارٹی یا رہنما ہندوستان کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانا چاہتا ہے اسے لوگوں میں یہ عزم بیدار کرنا ہوگا کہ وہ صرف ملکی مصنوعات ہی خریدیں۔ ہندوستان کے لوگوں کی محنت سے بنا ہر سامان ہمارے لیے سودیسی ہے۔
Published: undefined
وہیں عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اشوک متل نے ٹرمپ کو خط لکھ کر 1905 کی سودیسی تحریک کی یاد دلائی ہے اور کہا ہے کہ آج 146 کروڑ ہندوستانی اگر امریکی کمپنیوں پر روک لگا دیں تو اس کا اثر امریکہ پر ہندوستان سے کہیں زیادہ ہوگا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ہندوستانی بازار میں بڑی کمپنیوں کا کاروبار مسلسل بڑھ رہا ہے۔ فاسٹ فوڈ چین میک ڈونالڈس (ویسٹ لائف فوڈ ورلڈ) نے سال 2024 میں 2390 کروڑ روپے کا محصول درج کیا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں قریب 5 فیصد زیادہ ہے۔ وہیں پیپسیکو انڈیا کا کاروبار بھی تیزی سے بڑھا ہے۔ کمپنی نے 2024 سے 8200 کروڑ روپے کا محصول حاصل کیا اور ہندوستان کو اپنے عالمی کاروبار کے ٹاپ 15 بازاروں میں شامل کیا۔ گزشتہ تین برسوں میں پیپسیکو نے ہندوستان میں تقریباً 3500 سے 4000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined