قومی خبریں

ایودھیا میں ’رام رسوئی‘ کا افتتاح، بھکتوں کو روزانہ ملے گا مفت کھانا!

رام رسوئی کا انتظام و انصرام ’مہاویر مندر ٹرسٹ‘ کے سربراہ کشور کنال دیکھ رہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ رام رسوئی میں روزانہ صبح 11.30 بجے سے بھکتوں کو پرساد کی شکل میں مفت کھانا دیا جائے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ایک طرف ایودھیا میں عظیم الشان رام مندر تعمیر کرنے کی تیاری زوروں پر ہے، اور دوسری طرف جمعیۃ علماء ہند نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر آج اپنی طرف سے نظرثانی عرضی داخل کر دی ہے۔ اس درمیان ایک بڑی خبر یہ آ رہی ہے کہ رام للا کے بھکتوں کے لیے ایودھیا میں ’رام رسوئی‘ بن کر تیار ہو گئی ہے اور اتوار کے روز اس کا باضابطہ افتتاح بھی کر دیا گیا ہے۔

Published: undefined

میڈیا ذرائع کے مطابق اتوار کو ’رام رسوئی‘ کا افتتاح پجاری ستیندر داس کے ہاتھوں ہوا اور اس سے پہلے ویدک منتروں کو پڑھا گیا۔ رام للا کے اصل مندر کے بغیر میں ایک امناواں مندر ہے جہاں رام رسوئی بنائی گئی ہے اور اس رسوئی میں بھکتوں کو گووند بھوگ اور کترنی چاول کا پرساد بھی دیا جا رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس رسوئی میں کھانا بنانے کا کام بہار اور جنوبی ہند کے باورچی کریں گے۔

Published: undefined

میڈیا ذرائع میں آ رہی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ اس رام رسوئی کا انتظام و انصرام ’مہاویر مندر ٹرسٹ‘ کے سربراہ کشور کنال دیکھ رہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ رام رسوئی میں روزانہ صبح 11.30 بجے سے بھکتوں کو پرساد کی شکل میں مفت کھانا دیا جائے گا۔ اس کے لیے بہار کے کیمور واقع موکری گاؤں کا چاول منگایا گیا ہے۔ اس کا استعمال رام للا کے ’بھوگ‘ میں بھی ہوگا۔ مندر کے پجاری ستیندر داس نے اس کے لیے اجازت بھی دے دی ہے۔

Published: undefined

یہاں قابل غور ہے کہ ایودھیا میں رام مندر تعمیر سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد سرگرمیاں کافی تیز ہو گئی ہیں۔ مندر تعمیر کا عمل تو تیز ہو ہی گیا ہے، مذہبی سرگرمیاں اور دان-بھنڈارا کا عمل بھی بہت بڑھ گیا ہے۔ مندر تعمیر کے لیے کئی لوگوں نے امدادی رقم اور دیگر چیزیں دینی بھی شروع کر دی ہیں۔ اسی طرح کئی لوگ ایودھیا میں بھنڈارا کے انعقاد کے لیے بھی آگے آئے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined