قومی خبریں

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے پہلے اراکین پارلیمنٹ کے لیے گائیڈلائن جاری

اراکین پارلیمنٹ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ابھی گزشتہ سیشن تک راجیہ سبھا اراکین ایوان میں کسی بھی خاص ایشو کو اٹھانے سے متعلق نوٹس کو عوامی طور پر ظاہر کرتے آئے ہیں جو مناسب نہیں۔

<div class="paragraphs"><p>نئی پارلیمنٹ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

نئی پارلیمنٹ، تصویر آئی اے این ایس

 

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کی شروعات 4 دسمبر یعنی پیر سے ہونے والی۔ اجلاس کی شروعات سے ٹھیک پہلے اراکین پارلیمنٹ کو، خصوصاً راجیہ سبھا اراکین کو پارلیمانی طور طریقوں سے مطلع کراتے ہوئے گائیڈلائنس جاری کیے گئے ہیں۔ اس میں راجیہ سبھا نے اراکین کو ہدایت دی ہے کہ جب تک ایوان کے سربراہ ان کے نوٹس کو منظوری نہ دے دیں، تب تک اس کی جانکاری دوسرے اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ شیئر نہ کریں۔

Published: undefined

راجیہ سبھا کا سرمائی اجلاس شروع ہونے سے ٹھیک پہلے اراکین پارلیمنٹ کو پارلیمانی روایات اور طور طریقوں سے متعلق یہ ہدایت جاری کی گئی ہے۔ دراصل راجیہ سبھا اراکین اجلاس کے دوران مختلف موضوعات پر بحث کے لیے نوٹس دیتے ہیں۔ ایوان کے سربراہ کے ذریعہ نوٹس منظور کرنے کے بعد ان پر بحث کرائی جاتی ہے۔ سربراہ (راجیہ سبھا چیئرمین) مختلف اراکین کے ذریعہ دیے گئے نوٹس کا تذکرہ ایوان کی کارروائی کے دوران بھی کرتے ہیں۔

Published: undefined

تازہ گائیڈلائنس خاص طور سے راجیہ سبھا میں اٹھائے جانے والے انہی موضوعات کی تشہیر سے متعلق ہیں۔ راجیہ سبھا سے جاری کردہ گائیڈلائنس میں اراکین پارلیمنٹ سے کہا گیا ہے کہ چیئرمین کی منظوری سے پہلے ایوان میں دیے جانے والے نوٹ کو برسرعام نہ کیا جائے۔ ان ہدایات کو راجیہ سبھا اراکین کے لیے اپریل 2022 میں آئی ہینڈبک میں شائع کیا گیا تھا۔ اب سرمائی اجلاس سے پہلے اسی ہینڈبک میں شائع پارلیمانی روایات اور پریکٹس کا حوالہ دیا گیا ہے۔

Published: undefined

اراکین پارلیمنٹ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انھیں غیر ضروری اور متنازعہ سبجیکٹ کی تشہیر سے دور رہنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ایک طرح سے اپوزیشن پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ابھی گزشتہ اجلاس تک بھی راجیہ سبھا میں خصوصی طور پر اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ ایوان میں کسی بھی خاص ایشو کو اٹھانے سے متعلق نوٹس کو عوامی طور پر ظاہر کرتے آئے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined