قومی خبریں

ریلوے بھرتی بورڈ: کیوں عوامی مدوں پر عام آدمی پارٹی عوام کے ساتھ نہیں کھڑی ہوتی؟

ریلوے بھرتی بورڈ کے خلاف طلباء سڑکوں اور ریل کی پٹریوں پر نظرآئے ۔ عام آدمی پارٹی جو دعویٰ کرتی ہے کہ وہ عوام کے مدوں کے لئے لڑتی ہے پھر وہ ایسے مدوں پر خاموش کیوں رہتی ہے؟

بہار کے گیا میں آر آر بی امتحان کے خلاف مظاہرہ کرتے طلبا / آئی اے این ایس
بہار کے گیا میں آر آر بی امتحان کے خلاف مظاہرہ کرتے طلبا / آئی اے این ایس 

نئی دہلی: ریلوے بھرتی بورڈ غیر تکنیکی مقبول کیٹیگری (نان ٹیکنیکل پاپولر کیٹیگری) کے نتائج کے خلاف جس طرح طلباء سڑکوں پر اترے اور احتجاج کیا، اس پر کئی سیاسی پارٹیوں نے اپنا موقف پیش کیا۔ کئی مقامات پر احتجاج پر تشدد ہو گئے اور بہار سے شروع ہونے والے اس احتجاج کی لپٹیں اتر پردیش میں بھی محسوس ہونے لگیں، جس کی وجہ سے پریاگ راج میں چھ پولیس اہلکار طلباء کے خلاف مبینہ کارروائی کی وجہ سے معطل بھی ہو گئے۔

Published: undefined

کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے پریاگ راج کے طلباء سے بات کی اور اپنی حمایت کا اظہار کیا۔ اب اس معاملہ میں عام آدمی پارٹی کی خاموشی پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں کیونکہ اس پارٹی کی پیدائش ہی تحریک سے ہوئی ہے، طلباء کی تحریک پر اس کی خاموشی حیرانی کا باعث ہے۔

Published: undefined

عام آدمی پارٹی کے تعلق سے اب یہ کہا جانے لگا ہے کہ ان کی ترجیح صرف اور صرف اقتدار ہے۔ سابق مرکزی وزیر اجے ماکن تو کئی مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ عام آدمی پارٹی بنیادی طور پر بی جے پی کی ’بی ٹیم‘ ہے اور اس کا کام صرف سیکولر پارٹیوں کو نقصان پہنچانا اور بی جے پی کو فائدہ پہنچانا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے جب عام آدمی پارٹی طلباء کے معاملہ پر خاموش ہے، اس سے پہلے بھی جب دہلی کی ’جامعہ ملیہ اسلامیہ‘ یونیورسٹی میں طلباء کے خلاف پولیس کی مبینہ کارروائی ہوئی تھی، جب بھی وہ خاموش رہی تھی اور سی اے ای و این آر سی کے خلاف احتجاج کے دوران بھی خاموش رہی تھی۔ عام آدمی پارٹی پر یہ بھی الزام ہے کہ اس نے دہلی کے فرقہ وارانہ فسادات پر بھی پراسرار خاموشی بنائے رکھی تھی۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو طلباء کے اس احتجاج پر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined