قومی خبریں

کورونا ویکسین کو لے کر راہل-پرینکا فکرمند، مودی حکومت پر اٹھائے سوال

کورونا نے ایک بار پھر ملک کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے۔ پھر روزانہ 1.5 لاکھ سے زائد نئے معاملے سامنے آنے لگے ہیں۔ اس درمیان دہلی اور مہاراشٹر سمیت کئی ریاستوں نے ویکسین کی کمی کا اظہار کیا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

ہندوستان میں کورونا نے ایک بار پھر اپنی رفتار پکڑ لی ہے۔ حالات دن بہ دن خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ ملک میں پھر سے روزانہ 1.5 لاکھ سے زائد نئے معاملے سامنے آنے لگے ہیں جس سے لوگوں میں نہ صرف دہشت پیدا ہو گئی ہے بلکہ فکر مندی کا اظہار بھی ہونے لگا ہے۔ اس درمیان ملک میں ویکسین کی کمی کی خبریں بھی سامنے آنے لگی ہیں۔ دہلی اور مہاراشٹر سمیت کئی ریاستوں نے ویکسین کی کمی کا اظہار کیا ہے۔ اس تعلق سے کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت پر زوردار حملہ کیا ہے۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے کورونا ویکسین کی قلت کو لے کر مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے کئی حصوں میں ویکسین کی زبردست کمی ہے جس پر توجہ دی جانی چاہیے۔ انھوں نے اپنے دعویٰ کے تعلق سے ایک ویڈیو بھی ٹوئٹ کیا ہے جس کے ساتھ انھوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’کورونا ویکسین ملک کی ضرورت ہے۔ آپ بھی اس کے لیے اپنی آواز بلند کیجیے، کیونکہ سب کو حق ہے محفوظ زندگی کا۔‘‘

Published: undefined

دوسری طرف کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی کورونا ویکسین ملک کے سبھی باشندوں کو فراہم کیے جانے کی وکالت کی ہے۔ انھوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں مرکز کی مودی حکومت کو طنز کا نشانہ بھی بنایا ہے۔ ٹوئٹ میں پرینکا گاندھی نے لکھا ہے کہ ’’کیونکہ سب کے لیے ویکسین جملہ نہ بنے۔ کیونکہ حکومت ایوینٹ سے زیادہ عوام پر دھیان دے۔ کیونکہ سب کو جاننے کا حق ہے کہ پی ایم کیئر کے نام پر اکٹھا فنڈ کہاں خرچ ہو رہا ہے۔ کیونکہ ویکسین باہر بھیجنے کی جگہ حکومت ہر ہندوستانی کو ویکسین دینے پر دھیان لگائے۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ ملک میں کورونا ویکسین کی کمی نہ ہو اس کے لیے کئی سیاسی پارٹیاں اور کئی ریاستی حکومتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ویکسین کی دوسرے ممالک برآمدات پر روک لگائی جائے۔ راہل گاندھی نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک میں سبھی لوگوں کو ویکسین ملے، اس کے لیے ویکسین کی برآمدات پر فوراً روک لگائی جانی چاہیے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined